احسن اقبال کا چوہدری نثار پر تگڑا وار

جو شخص پارٹی میں رہے گا اسے عزت ملے گی ،چھوڑ جانے والا چوہدری نثار بن جائے گا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس اتوار 30 دسمبر 2018 15:25

احسن اقبال کا چوہدری نثار پر تگڑا وار
نارووال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 دسمبر2018ء) مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جو شخص پارٹی میں رہے گا وہ عزت پائے گا ورنہ وہ چوہدری نثار بن جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ و لیگی رہنما احسن اقبال نے چوہدری نثار کے حوالے سے متنازعہ بیان دے ڈالا۔انہوں نے مسلم لیگ ن کے اراکین کی جانب سے فاورڈ بلاک بنانے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص پارٹی میں رہے گا ،اس کو عزت ملے گی ورنہ وہ چوہدری نثار بن جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اب بھی کنٹینر پرکھڑاہے۔فوادچودھری،شیخ رشیدہردورکےلاوڈاسپیکرہوتےہیں۔انکا کہنا تھا کہ عمران خان ہم نےاین آراونہیں لیا،این آراوتوعلیمہ خان کوملا ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ ریاست مدینہ ہے؟جس میں حکمرانوں کےدوستوں کونوازاجارہاہے۔

(جاری ہے)

واضح ہو کہ گزشتہ روز چوہدری نثار نے مسلم لیگ ن کے حوالے سے گرما گرم بیانات دئیے تھے۔

واضح ہو گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملک کے حالات دیکھ کرکچھ نہ ہی بولنابہترہے۔ملک کو اس وقت سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ احتساب ملک کی ضرورت ہے مگر متنازع احتساب اس کیلئے زہر قاتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو احتساب ہو رہا ہے وہ شفاف نہیں ہے، جو طریقہ کار اپوزیشن پر لاگو ہے وہ حکومت پر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن صرف آصف زرداری، نواز شریف، شہباز شریف نہیں بلکہ پوری جماعتیں ہیں اور جب اپوزیشن کے تحفظات دور ہونگے تو پوری قوم کو نظر آئیگا۔انہوں نے کہاکہ کسی کو احتساب پر نہیں طریقہ کار پر تحفظات ہیں، حکومت احتساب پر اپوزیشن کے تحفظات دور کرسکتی ہے لیکن اگر تحفظات دور نہ ہوئے تو احتساب کو انتقام تصور کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ احتساب حکومت نہیں ادارے کرتے ہیں، منی لانڈرنگ کا کیس 2015 کا ہے۔

موجودہ حکومت سب سے بڑی غلطی یہ کر رہی کہ وہ ہر فیصلے پر کہتی کہ ہم نے کیا ہے، جبھی تو احتساب سیاست کی نذر ہوتا ہے۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت جب کسی فیصلے کو ’اون‘ کرتی ہے تو احتساب متنازع ہوتا ہے۔ حکومت کو سمجھ لینا چاہیے کہ کوئی بھی ملک اپوزیشن اور سیاسی استحکام کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک میں شدید سیاسی بحران ہمارا منہ چڑا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اب مسلم لیگ(ن) میں نہیں ہوں، اگر میں چاہتا تو آج اقتدار میں ہوتا۔ میں نے وہ کھیل کبھی نہیں کھیلا ،نہ میں اقتدار کا پجاری ہوں نہ میں ایسی سیاست کرتاہوں،دوستی تعلق اپنی جگہ ہوتا ہے لیکن سیاست کو اصولوں کے تحت چلانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں صوبائی سیٹ سے 36ہزار ووٹوں سے جیتا،یہ کون سی منطق ہے۔قومی میں ہزاروں ووٹ کم اورصوبائی میں36ہزارکی اکثریت حاصل ہو۔

نارووال میں شائع ہونے والی مزید خبریں