انتہا پسندی پوری دنیا کا مسئلہ ہے ،ہمارا دین ہمیں امن کا پیغام اور نفرت سے گریز کا درس دیتا ہے،احسن اقبال

ہفتہ 4 مئی 2019 19:22

انتہا پسندی پوری دنیا کا مسئلہ ہے ،ہمارا دین ہمیں امن کا پیغام اور نفرت سے گریز کا درس دیتا ہے،احسن اقبال
نارووال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2019ء) سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ انتہا پسندی ایک ملک کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے ،ہمارا دین ہمیں امن کا پیغام دیتا ہے اور نفرت سے گریز کا درس دیتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب سپورٹس جیمنیزیم ہال نارووال میں پیغام پاکستان کانفرنس برائے امن و قومی یکجہتی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا نارووال انعقاد کا مقصد یہی ہے کہ نارووال کی دھرتی میں ایک سال قبل میرا لہو بہا اور اس نوجوان نے جس کے ذہن میں نفرت کے تعصب کو گھول دیاگیا کہ وہ گولی سے میری جان لینے پر تل گیا ، اور میں اس انتہا پسندی کی گولی کا نشانہ بن گیا ہمارا دین ہمیں امن کا پیغام دیتا ہے اور نفرت سے گریز کا درس دیتا ہے ہمارے نبیؐ نے فرمایا کہ ایک چیز نماز اور روزہ جیسی عبادت سے بھی افضل ہے اور وہ ہے لوگوں کے درمیان امن قائم کرنا ،بہتر تعلقات کو فروغ دینا ہے اور دلوں سے کینہ ختم کرنا بھی افضل عبادت ہے اور جو سوچ کینے کو فروغ دے وہ وہ نبیؐ کی تعلیمات کی نفی کر رہے ہیںہر کوئی امن کے لئے قائد اعظم کا سپاہی ہے،نارووال کی دھرتی کا یہ طرہ امتیاز ہے کہ تمام مسالک اور مذاہب کے لوگ بستے ہیں اور مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور ہر فرد ایک خاندان کی طرح رہتے ہیں کبھی بھی یہاں کوئی کسی کے خلاف تحریک نہیں چلی نارووال کے لوگوں کی محبتوں کا مقروض ہوں جنہوں نے گولی لگنے کے بعد میرے لئے دعائیں کیں اور دوبارہ عوام کی خدمت کر ہا ہوں کیونکہ ایک سال قبل میرا یہاں لہو ٹپکا یہی میرا انتقام ہے کہ میں یہاں پر پیغام پاکستان دے رہا ہوں اس پیغام کی تجدید کرنا ہے ہر بچہ ،بوڑھا،خواتین اور نوجوان امن ،محبت اور بھائی چارے کے لئے کام کرے کوئی کسی سے نفرت نہ کرے دلیل کا جواب دلیل سے دے گولی یا گالی سے نہیں،انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی ایک ملک کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے لہذا نارووال میں ایک ایسی یونیورسٹی بنائی جائے گی جس میں ہم سب ایک دوسرے کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا ہو اور قربانیاں دینے والوں کو ڈاکومنٹ کیا جا سکے ،جب تک سانس ہے خدمت کرتا رہوں گا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ادارہ تحقیقات اسلامی ،بین لاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی جانب سے امن کے حوالہ سے کی جانے والی کاوشوں کو سراہتے ہوئے پہلا ایوارڈ دیا گیا۔

نارووال میں شائع ہونے والی مزید خبریں