یہ شروعات ہے، بھارت سے ایسے تعلقات ہوں گے جو ہونے چاہیے تھے: وزیراعظم عمران خان

میں جیسے ہی وزیراعظم بنا، مودی کوکہا کہ سب سے بڑامسئلہ غربت ہے لہذا بارڈرکھل جائے، تجارت ہوتوغربت ختم ہوسکتی ہے۔ نارووال میں خطاب

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 9 نومبر 2019 22:18

یہ شروعات ہے، بھارت سے ایسے تعلقات ہوں گے جو ہونے چاہیے تھے: وزیراعظم عمران خان
نارووال(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 نومبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے آج کرتارپور راہداری کے افتتاح کے موقع پر نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ شروعات ہے، بھارت سے ایسے تعلقات ہوں گے جو ہونے چاہیے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں جیسے ہی وزیراعظم بنا، مودی کوکہا کہ سب سے بڑامسئلہ غربت ہے لہذا بارڈرکھل جائے، تجارت ہوتوغربت ختم ہوسکتی ہے، مودی سن لو! انصاف سے امن، ناانصافی سے انتشار پھیلتا ہے، منموہن سنگھ نے بھی کہا کہ مسئلہ کشمیر حل ہونے سے سارا برصغیر اوپر اٹھ سکتا ہے،کشمیر انسانی حقوق کا ایشو ہے، 80لاکھ لوگوں کو 9لاکھ فوج کے انڈربند کیا ہوا ، ان کو جانوروں کی طرح رکھا گیا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادپر عمل نہیں کیا، کبھی ایسے امن نہیں ہوگا۔

انہوں نے آج آج یہاں کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے سکھ برادری کو 550ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتا ہوں، خوش آمدید کہتا ہوں، ایف ڈبلیوسب سے آگے تھی، جنہوں نے 10مہینے کے اندر سڑک، کمپلیکس اور پل بنایا ، ان کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔

(جاری ہے)

مجھے تو اندازہ ہی نہیں تھا کہ میری حکومت اتنی کام کرنے والی ہے۔

جس طرح دن رات کام کیا اور خوبصورت کمپلیکس تیار کیا ، صرف مبارکباد ہی نہیں، دل سے دعا دیتا ہوں۔ مجھے خوشی ہوتی دیکھ کر جس طرح سکھ کمیونٹی جب یہاں آتی ہے اور ان کو خوشی ہوتی ہے۔سدھو نے جو شاعری کی، دلوں میں اللہ بستا ہے، جب کسی کو خوشی دیتے ہیں تواللہ کو خوش کرتے ہیں، ہمارے نبی پاک ﷺ سارے انسانوں کیلئے رحمت بن کر آئے ہیں۔ اللہ کے پیغمبر دنیا میں انسانیت اور انصاف کا پیغام لے کرآئے، یہ دوچیزیں انسانی معاشروں کو جانوروں کے معاشرے سے فرق کرتی ہے، جانوروں کے معاشرے میں دونوں چیزیں نہیں ہوتیں۔

جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہوتی ہے، طاقتور جو مرضی کرلے۔انہوں نے کہا کہ گرونانک کا جو بھی فلسفہ پڑھتا ہے ، یہ دونوں چیزیں انہوں نے بتائیں، انسانوں کو تفریق کرنے کی بات نہیں کرتے، اللہ کے قریب سب لوگوں سے پیار کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں چلے جائیں، وہ لوگ بابافرید، نظام الدین اولیا، حضرت معین الدین چشتی آج بھی لوگ ان کے مزاروں پر جاکران کو دعائیں دیتے ہیں۔

نارووال میں شائع ہونے والی مزید خبریں