عدلیہ مخالف تقاریر کرنے پر وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی کیس کی فائل اخباری تراشے ساتھ نہ لگانے پر ہائیکورٹ آفس کو واپس بھجوا دی گئی

منگل 3 دسمبر 2019 21:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر کرنے پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اخباری تراشے فائل کے ساتھ نہ لگانے پر کیس کی فائل ہائیکورٹ آفس کو واپس بھجواتے ہوئے درخواست گزار وکیل کو عمران خان کی تقریر کے اخباری تراشے ساتھ لف کرنے کا حکم دیدیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے تقریر کرتے ہوئے عدلیہ کی کارکردگی پر تنقید کی، وزیراعظم نے تقریر کے ذریعے عدالتوں میں زیر سماعت اپوزیشن کے خلاف مقدمات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی،اعلیٰ عدلیہ کے ججز اور ان کے فیصلے پر تنقید کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے 2013 میں عمران خان کو عدلیہ مخالف تقاریر کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا، عدلیہ مخالف بیان دینے پر سپریم کورٹ نے طلال چوہدری اور نہال ہاشمی سمیت دیگر سیاست دانوں کو سزائے دی۔عدلیہ مخالف بیان دینے پر عدالت وزیراعظم عمران خان کو پارلیمنٹ سے نااہل اوران کے خلاف توہین کی کارروائی کا حکم دے۔وزیر اعظم عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر کے ان سے وضاحت بھی طلب کی جائے۔

نارووال میں شائع ہونے والی مزید خبریں