الیکشن2008 توہم نے جیتا تھا لیکن بعد میں نتیجہ تبدیل کردیا گیا،سابق سینیٹر سہراب خان کھوسہ

جمعہ 13 جولائی 2018 20:55

ڈیرہ مرادجمالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جولائی2018ء) سینئرسیاست دان سابق سینیٹرمیرسہراب خان کھوسہ نے کہا کہ 2008اور2013؁ء کے الیکشن وہ عناصر جنہوںنے دھاندلی کے ذریعے انتخابات جیتے جوکہ دھاندلی کے بادشاہ ہیں2008میں جنرل مشرف ق لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑے اورانہیں حکومتی اداروں کی حمایت حاصل تھی کیونکہ وہ الیکشن توہم نے جیتا تھا لیکن بعد میں نتیجہ تبدیل کردیا گیاکیونکہ 2013؁ میں اس وقت کے نگراں وزیراعظم کی مکمل انہیں حمایت حاصل تھی اور پوری الیکشن کی مشینری ان کے تابے میں تھی اورجعلی شناختی کارڈزکا بے دریغ استعمال کیا گیا اورٹھپے بھی لگائے گئے۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے پاس جعلی شناختی کارڈ کے تھیلے اب بھی بھرے ہوئے ہیں چونکہ اب 2018؁ ء کے الیکشن میں تمام پولنگ اسٹیشنوںپرفوج تعینات ہوگی اس لئے دھاندلی بعض عناصرڈررہے ہیں فوج انہیں دھاندلی کرنے نہیں دے گی اب پوری قوم کو پہلی بارپاک فوج کی تعیناتی سے احساس ہوا ہے کہ انتخابات صاف شفاف ہونگے اورعوام بھی خوشحالی کا اظہارکررہی ہے کہ پاک فوج کی تعیناتی سے عوام کے حقیقی نمائندے کامیاب ہونگے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پوری عوام کی نظریں اس وقت پاک فوج پر مرکوذہیں کہ ان کی نگرانی میں صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں گے اصل ووٹرکی حمایت کے بعد اہل حکمران آئیں گے اورعوام کے بنیادی مسائل احسن طریقے سے حل ہونگے کرپٹ اوردھاندلی سے جیتنے والے حکمران صرف اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہوتے ہیں عوامی کے اصلی حقیقی نمائندوں کو دھاندلی سے ہرایا جاتارہا ہے مگر اس بار شکست دھاندلی کے بادشاہوں کامقدربنے گی۔

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں