نصیرآباد میں سرعام ہوٹلوں میں ماہ رمضان المبارک کی دھجیاں اڑائی جانے لگیں

مذہبی اور عوامی حلقوں آئی جی پولیس بلوچستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 26 جون 2015 18:29

چھتر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 جون۔2015ء ) ضلع نصیرآباد چھتر پولیس تھانہ اور میرحسن پولیس تھانہ عیدی آفسران کی عیدی کے لیئے رمضان مبارک میں علاقہ کے کئی ہوٹلوں کو سرعام کھولنے کی اجازت دے کرروزانہ ہزاروں روپے اور عید آنے تک لاکھوں روپے جمع کرنے کی ٹارگٹ رمضان مبارک جیسی مقدس ماہ کی کھلم کھلا احترام کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں مذہبی اور عوامی حلقوں آئی جی پولیس بلوچستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق ضلع نصیرآباد پولیس تھانوں میرحسن اور پولیس تھانہ چھتر میں نو سے زائد ہوٹلوں کو پولیس نے اپنے اختیارات کے تحت روزانہ کے حساب سے فی ہوٹل سے نو سے کے قریب تمام ہوٹلوں سے روزانہ کابھتہ آٹھ ہزار سے بھی زائد بنتا ہے جن کی ماہ وار تقریبا دولاکھ روپے سے زائد کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے رمضان مبارک کی تقدس بحال رکھنے کے لیئے ڈی آئی جی پولیس ریج ڈویثرن نصیر آباد نے رمضان مبارک کے آنے سے دو دن قبل علاقہ کا دورہ کیا اور رمضان میں تمام ہوٹلوں اور کھانے پینے کے مراکز کے مالکان کو تنبیہ کی کہ وہ رمضان مبارک میں اپنے کاروبار کو بندرکھیں گئے لیکن رمضان سے ایک دن پہلے تمام ہوٹلوں اور کولڈ ڈرنک کے مالکان کے پاس پولیس نے والوں نے اہلکاروں کو بھیج کر معائدہ کیا روزانہ کے حساب سے فی ہوٹل اور کولڈ ڈرنک مالکان نو سو روپے ادا کریں گئے ذرائع کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع نصیرآباد کے بالا آفسران کے بچوں کو عید کی شابنگ کرنے اور ان کی عید کاخرچہ علاقائی تھانوں پر مقرر کیا گیا ہے جس کی مد میں بھتہ مقررکیاگیا ہے جس کے بعد ہوٹل مالکان نے چائے فی کپ پینتس روپے اور فی بوتل کوک پبیسی فانٹا ڈیو تیس روپے اور پانی کی بوتل اسی روپے مقرر کردیا ہے جس کی وجہ سے رمضان مبارک کی تقدس سرعام پامال کیا جا رہا ہے علاقہ مذہبی عوامی حلقوں نے آئی جی پولیس بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان مبارک کی تقدس کو پامال کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لایا جائے ۔

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں