نصیرآباد ،سانحہ چھتر پولیس کے لواحقین کیساتھ کئے گئے وعدؤں کی پاسداری کی جائے ،مشترکہ بیان

ہفتہ 22 اگست 2015 18:02

چھتر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اگست۔2015ء ) ضلع نصیرآباد سانحہ چھتر پولیس کے لواحقین کے ساتھ وعدؤں کی پاسداری کی جائے ورثہ کا اپیل ضلع نصیرآباد سانحہ چھتر میں شہید ہونے والے ورثہ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے ضلع نصیر آباد کے علاقہ چھتر علاقہ میں تیس کے قریب پولیس اہلکاروں نے اپنے فرض اور ملک کی قانون کی بالادستی کے لیئے دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے جان کا نظرانہ پیش کیا لیکن اپنے ملک اور قانون کی بالادستی کے لیئے آخری سانس تک لڑتے رہے بلوچستان کی تاریخ میں پولیس محکمہ میں ایک جگہ پر جان دینے والوں میں سانحہ چھتر کے پولیس اہلکار وں کا تاریخ میں ہمیشہ نام یا د رکھا جائے شہداء کا واقع نے اسی وقت علاقہ کے لوگوں کے دلوں ہلا دینے والا سانحہ تھا ورثہ نے اپنی مدد آپ کے تحت کئی دنوں کے جدو جہد کے بعد اپنے پیاروں کی مسخ شدہ لاشیں مشکل سے لینے میں کامیاب ہوئے لیکن کسی بھی فلاحی ادارئے یا حکومتی اداروں نے بڑئی حوصلہ افزائی کا پروگرام شہداء ورثہ کے ساتھ نہیں منایا صرف فارمیٹی پورا کیا گیا بلوچستان بھر کے پولیس شہداء کا دن منایا جاتا ہے اور ان کے مسائل سن کر حل کرنے کی بھی کوشیش کی جاتی ہے لیکن چھتر پولیس شہداء کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں کیا جاتا ہے اسی دور میں شہداء چھتر کے لیئے قائد اعظم ایوارڈ کا اعلان کیا گیا لیکن آج تک وہ ایوارڈ شہداء کے ورثہ کو نہیں دیا گیا شہداء کوڈا میں بھرتی ہونے والوں کو پرموشن دینے کا اسی وقت آئی جی پولیس بلوچستان کی وعدہ کا آج تک پاسداری نہیں کیا گیا چودہ اگست 2009میں کمشنر نصیر آباد نے شہداء کے ورثہ کو پلاٹ دینے کا اعلان پر آج تک پاسداری نہیں کی گی اس کے نسبت اگر کسی اور صوبہ کے پولیس فورس نے ایک جگہ شہید ہوتے وفاقی حکومت کے ساتھ ملک بھر کے صوبوں میں ان کے لئے شماعیں روشن کی جاتی ان کے یاد میں پروگرام کیئے جاتے ان کے بچوں کو بہتریں تعلیم کیئے بہتریں تعلیمی اداروں گورنمنٹ اپنے اخراجات پر تعلیم دلا کر اچھتے انتظامی پوسٹوں پر تعیناتی کے پالیسی بنایا جاتا تاکہ آنے والے دور میں شہداء کے بچے ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کے کردار اداکرتے لیکن چھتر سانحہ میں شہید ہونے والے پولیس آفسیران اور اہلکاروں کا جرم صرف اتنا تھا وہ بلوچستان کے دھرتی میں رہنے والے ماں کی پیٹ سے پیدا ہوئے تھے ا نھوں نے گورنر بلوچستان وزیر اعلی بلوچستان آئی جی پولیس بلوچستان سے اپیل کیا ہے سانحہ پولیس چھتر شہداء کے ورثہ کے ساتھ وعدؤں پر عملی اقدامات کے حکم صادر فرمائیں تاکہ ورثہ میں حوصلہ افرائی پیدا ہو اور ملک دشمن عناصر اور دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہو۔

متعلقہ عنوان :

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں