این آر او کے نفاذ کے بعد وجود میں آنے والی سیاسی مفاہمت کی پالیسی نے ملکی سیاست کو تباہ کر دیا ‘سیاسی میدان سے ایمانداری ،سچائی ،انصاف ،احتساب ،قابلیت اور اہلیت کا خاتمہ ہو گیا ‘ اسی سے سیاسی آئینی نظاماور ڈھانچہ کو زبردست نقصان پہنچا ہے ‘ہم تو عرصہ سے چیخ رہے ہیں کہ یہ مفاہمت جو ملک کو ڈبو دے گی جواب ثابت ہو گیا ہے ،

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء وزیر اعظم کے سابق مشیر نواب زادہ امیر بخش خان بھٹو کی مقامی صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 19 فروری 2015 19:29

نوڈیرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19فروری۔2015ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنماء وزیر اعظم کے سابق مشیر نواب زادہ امیر بخش خان بھٹو نے کہا ہے کہ این آر او کے نفاذ کے بعد وجود میں آنے والی سیاسی مفاہمت کی پالیسی نے ملکی سیاست کو تباہ کر دیا ‘سیاسی میدان سے ایمانداری ،سچائی ،انصاف ،احتساب ،قابلیت اور اہلیت کا خاتمہ ہو گیا ‘ اسی سے سیاسی آئینی نظاماور ڈھانچہ کو زبردست نقصان پہنچا ہے ‘ہم تو عرصہ سے چیخ رہے ہیں کہ یہ مفاہمت جو ملک کو ڈبو دے گی جواب ثابت ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مفاہمت نہ صرف سیاسی بلکہ ملک کی سیاست کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے اب دھماکہ اور دہشت گردی کے واقعات معمول بن چکے ہیں جس سے معصوم عوام کا قتل عام ہو رہا ہے اور شہروں گلیوں میں خون کی ندیاں بہہ رہیں ہیں مگر مفاہمتی سیاستدان اپنے اقتدار کو بچانے میں مصروف ہیں متاثرین دہشت گردی انصاف کے حصول کے لیے روتے پیٹتے رہتے ہیں اور اب تو دھرنے پر مجبور ہو گئے ہیں مگر مفاہمتی سیاست دان کی نظریں صرف سینٹ کی سیٹیں نکالنے تک محدود ہیں کل تک ایک دوسرے پر الزام تراشی اور بہتان بازی کرتے تھے وہ اب سینٹ انتخابات کے لیے بھائی بھائی بن گئے ہیں انہیں عوام کی تکلیف اور ملک کو درپیش سنگین خطرات سے کوئی سروکار نہیں ہے اور صرف اپنے مفادات حاصل کرنا چاہتے ہیں اب وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کو مفاد پرست مفاہمتیوں کے پنجے سے آزاد کرایا جائے اور ملک میں بھتی حکمرانی اورمضبوط انتظامی نظام قائم کر کے کچلے ہوئے عوام کو سکھ کا سانس لینے کا موقع فراہم کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

نوڈیرو‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں