صحافی عزیز میمن کے ذاتی دشمنی کی بناء پر قتل کیا گیا، ایڈیشنل آئی جی سندھ

پانچ ملزمان میں3 کو گرفتار کرلیا، ملزم نذیرسہتو نے عدالت میں قتل کا اعتراف کیا، مشتاق سہتو قتل کا ماسٹرمائنڈ ہے، مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے کاروائی کر رہے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی میڈیا بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 29 مئی 2020 16:40

صحافی عزیز میمن کے ذاتی دشمنی کی بناء پر قتل کیا گیا، ایڈیشنل آئی جی سندھ
نواب شاہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 مئی 2020ء) ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ صحافی عزیز میمن کے ذاتی دشمنی کی بناء پر قتل کیا گیا، پانچ ملزمان میں3 کو گرفتار کرلیا، ملزم نذیرسہتو نے عدالت میں قتل کا اعتراف کیا، مشتاق سہتو قتل کا ماسٹرمائنڈ ہے۔ انہوں نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد تحقیقات سے آگاہ کرنا تھا۔

تفتیش کے دوران اس نتیجے پر پہنچے کہ عزیز میمن کا قتل ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 11مارچ کو صحافی عزیز میمن کی میت کا دوبارہ پوسٹمارٹم کرنے کا فیصلہ کیا، اس میں سارے اداروں نے تعاون کیا ، جس سے مثبت نتائج آئے ہیں۔صرف چار دنوں میں 15مارچ تک ہم نے میت کا دوبارہ پوسٹمارٹم کروایا۔ جس سے مقتول کا فارن ڈی این اے ہوا، جس سے مشتبہ افراد اور رشتہ داروں کا ڈی این اے کرنے میں مدد ملی۔

(جاری ہے)

81 لوگوں کا ڈی این اے کیا۔ ملزمان نے خود کو چھپانے کی بڑی کوشش کی، لیکن پولیس ملزمان تک پہنچ گئی۔ ملزم نذیر پہلے مشتبہ افراد کی فہرست میں شامل تھا۔ملزم نذیر کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے۔ ہم نے اس کو پکڑ کر تفتیش کی۔ ملزم نذیر سہتونے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا۔ملزم نذیر نے تفتیش کے دوران مزید ملزمان کے نام بھی بتائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عزیز میمن کو دشمنی کی بناء پر قتل کیا گیا، ابھی مزید تحقیقات بھی کررہے ہیں۔

کیس میں ابھی تک تین ملزمان نذیر،فرحان اور امیرکو گرفتار کرچکے ہیں، مزید پانچ ملزمان کو گرفتار کرنا باقی ہے۔عزیز میمن کے قتل کا ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزیز میمن کا 16فروری کو جب قتل ہوا۔ اس سے پہلے انہوں نے قتل کی منصوبہ بندی کررکھی تھی۔ملزم نے بتایا کہ عزیز میمن کو منہ پر کپڑا ڈال کر قتل کیا گیا۔مشتاق نے کپڑامنہ پر رکھ کر سانس بند کیا۔ اس کے بعد اس کے بعد لاش نہر میں بہا دی۔کیس میں جو بھی ملوث ہوگا، جے آئی ٹی شفاف انداز میں تحقیقات کرے گی۔

متعلقہ عنوان :

نواب شاہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں