نوابشاہ کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر کشیدگی، پولنگ ملتوی کر دی گئی

ٴتین پولنگ اسٹیشنز پر نامعلوم افراد کے حملے اور چند پر کشیدگی کے باعث پولنگ عمل ملتوی کیاگیا، ؒ چند وارڈز میں بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے نام اور انتخابی نشان غلط شائع ہونے کی شکایات ملی ہیںترجمان الیکشن کمیشن

اتوار 26 جون 2022 21:35

م*نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2022ء) :نوابشاہ کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر کشیدگی، پولنگ ملتوی کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق نواب شاہ کے تین پولنگ اسٹیشنز پر نامعلوم افراد کے حملے اور چند پر کشیدگی کے باعث الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا عمل ملتوی کر دیا گیا۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق چند وارڈز میں بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے نام اور انتخابی نشان غلط شائع ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس کے باعث متعلقہ وارڈز پر پولنگ ملتوی کر دی گئی۔

الیکشن کمیشن متعقلہ وارڈز میں دوبارہ الیکشن کے لیے نیا شیڈول جاری کرے گا، الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے نام اور انتخابی نشان غلط شائع ہونے کے معاملہ کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے بنیظرآباد میں تین پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن میٹریل کھینچے جانے کے واقعہ پر بھی فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کو فوری کارروائی کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔نوابشاہ میں پولنگ اسٹیشن 23، 24 اور 26 پر نامعلوم مسلح افراد حملہ کرتے ہوئے پولنگ کا سامان اور بیلٹ پیپرز چھین کر فرار ہوگئے۔ تینوں پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل بند کر دیا گیا تھا جبکہ پولیس و رینجرز کے اہلکار طلب کر لیے گئے۔نواب شاہ کی ایچ ایم خواجہ ٹاؤن کے وارڈ 3 سے جنرل کونسلر کی نشست پر آزاد امیدوار راشد چانڈیو نے الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا، آزاد امیدوار راشد چانڈیو اپنے حامی ووٹروں کے ساتھ نواب شاہ پریس کلب کے سامنے احتجاج دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔

مسلم لیگ ن کے امیدوار یوسف شاہد آرائیں کا انتخابی نشان شیر بیلٹ پیپر سے غائب ہے جبکہ اسکی جگہ ایمرجنسی لائٹ کا نشان چھاپ دیا گیا۔چھاچھرو کی یونین کاؤنسل مٹھریو چارن کی پولنگ اسٹیشن چھاپر دین شاھ پر بیلٹ پیپرز نہیں پہنچ سکے۔نوابشاہ کی یونین کمیٹی 6 وارڈ ایک نادر شاہ ڈسپنسری پولنگ اسٹیشن پر بھی پولنگ کا عمل بند کر دیا گیا ہے۔

نواب شاہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں