ڈی جی آئی ایس پی آر کی صحافیوں کے ہمراہ میرانشاہ کا دورہ ،

مسائل سنے ، شہریوں نے تحفظات بیان کئے میران شاہ بازار میں صرف اٴْن ہی لوگوں کو دکانیں ملیں گی، جو اس کے حقدار ہیں، آئی ایس پی آر

پیر 28 جنوری 2019 22:13

ڈی جی  آئی ایس پی آر کی صحافیوں کے ہمراہ میرانشاہ کا دورہ ،
شمالی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جنوری2019ء) شمالی وزیرستان: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے مقامی تاجروں کو اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ میران شاہ بازار میں صرف اٴْن ہی لوگوں کو دکانیں ملیں گی، جو اس کے حقدار ہیں۔صحافیوں کے ہمراہ شمالی وزیرستان کی تحصیل میران شاہ کے دورے کے موقع پر مقامی شہریوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے گفتگو کی اپنے تحفظات بیان کیے۔

ایک مقامی تاجر نے میجر جنرل آصف غفور سے سوال کیا کہ '3 مہینے پہلے اپنے دورے کے موقع پر آپ نے کہا تھا کہ اگر پراپرٹی کی تصدیق کرالیں تو مالکان کو دکانیں فراہم کردی جائیں گی، جس کے بعد 13 پولیٹکل محرروں، میران شاہ بازار کی ایگزیکٹو کمیٹی اور مالکان نے مل کر 15 بلاک بنائے اور 7 ہزار دکانوں کی تصدیق کروائی، لیکن اب سول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے مالکان کو کہا جارہا ہے کہ دکانوں کی دوبارہ تصدیق کروائی جائی'۔

(جاری ہے)

جس پر ڈی جی آئی ایس پی آر نییقین دہانی کروائی کہ 'ان کے اگلے دورے سے قبل دکانیں مالکان کے پاس ہوں گی'۔مذکورہ تاجر کا مزید کہنا تھا کہ 'انہوں نے ڈیڑھ مہینہ قبل فہرستیں تصدیق کے لیے اسلام آباد میں جمع کروائیں اور ہرممکن کوشش کی کہ جعلی ڈیٹا نہ ہو اور حقدار کو ہی دکان ملے لیکن پھر بھی آئے روز جعلی ڈیٹا سامنے آرہا ہی'۔جس پر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ 'ان فہرستوں کی جانچ پڑتال ہوگی، تاکہ جھوٹا دعویٰ کرنے والوں کو دکانیں نہ ملیں اور جن کا حق ہے، ان ہی کو دکانیں ملیں'۔

واضح رہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کے دوران میران شاہ بازار میں 8 ہزار سے زائد دکانیں تباہ ہوئی تھیں، بعدازاں آپریشن کے اختتام کے بعد پاک فوج کی جانب سے میران شاہ کے مرکزی بازار میں 100 سے زائد دکانیں قائم کی گئیں۔۔

شمالی وزیرستان میں شائع ہونے والی مزید خبریں