کمسن بچی عوض نور کے قاتل پڑوسی نکلے،جرم کا اعتراف کر لیا

ایک قاتل نے اعتراف کیا کہ اس نے بچی کو ٹینکی میں پھینکا، باہر نکلنے پرگلا دبا دیا

Khurram Aniq خُرم انیق بدھ 22 جنوری 2020 10:07

کمسن بچی عوض نور کے قاتل پڑوسی نکلے،جرم کا اعتراف کر لیا
نوشہرہ(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-21جنوری2020ء) نوشہرہ میں زیرزمین پانی کی ٹینکی سے ملنے والی بچی عوض نورکی لاش کے معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیاگیاجو کہ اس کے پڑوسی نکلے۔ ایک قاتل نے اس بات کا اعتراف کر لیا کہ اس نے بچی کو پانی کی ٹینکی میں پھینکااور باہر آنے پرگلا دبا کرماردیا۔ تفصیلات کے مطابق نوشہرہ کے علاقہ کاکا صاحب کی رہائشی 8 سالہ عوض خان دوپہر کو مدرسے جانے کے لئے اپنے گھرسے نکلی جس کے بعد وہ اغواء ہو گئی۔

گھروالوں کی جانب سے تلاش کا عمل شروع کر دیا گیااور پولیس کو بھی اطلاع کردی گئی۔ لیکن بچی کی لاش ڈھونڈنے کے بعد زیرزمین پانی کی ٹینکی سے ملی۔ پولیس کی جانب سےشک کی بنیاد پر دو پڑوسیوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا اور اب ان میں سے ایک نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

ملزمان کو منگل کے روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے ننھی عوض خان کو پانی کی ٹینکی میں پھینکا اور جب وہ باہر نکلی تو گلا دبا کر اسےمار دیا۔

ملزم ابدارکی جانب سے عدالت میں بات کرتےہوئے مزید بتایا گیا کہ عوض نور کے ماموں نے اس کو کام کے بہانے سے بلا کراس کے ساتھ دوباربد فعلی کی تھی جس کا بدلہ لینے کے لئے اس نے عوض نورکو مارا۔ 8 سالہ عوض نور کے والداسجد جہان کی جانب سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے گزارش کی گئی ہے کہ اس کی بیٹی کے قاتلوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔ یاد رہے اس سےقبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کی جانب سے مقتولہ کے گھر چکر لگا گیا تھااور لواحقین کو 10لاکھ کی امدادی رقم بھی دی گئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایسے واقعات قابل افسوس ہیں جبکہ صوبائی حکومت صوبے میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے صوبائی سطح پر سخت ترین قانون سازی کر رہی ہے

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں