نوشہرہ کینٹ،امیدواروں کو سیکورٹی کی فوری فراہمی میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں ، افتخار حسین

ملک میں خونی الیکشن ہونے جا رہے ہیں،انتخابات سبوتاژ کرنے والے ملک کے دشمن ہیں ،نگران حکومت اور ریاستی اداری شفاف الیکشن کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں،جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی کا انتخابی جلسوں سے خطاب

اتوار 15 جولائی 2018 23:40

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ مزید تاخیر کی گنجائش نہیں، امیدواروں کی سیکورٹی فوری طور پر یقینی بنائی جائے ملک میں خونی الیکشن ہونے جا رہے ہیں،انتخابات سبوتاژ کرنے والے ملک کے دشمن ہیں نگران حکومت اور ریاستی اداری شفاف الیکشن کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریںصرف مخصوص شخص کو وزیر اعظم بنانے کیلئے باقی جماعتوں کی راہیں مسدود کرنا کھلا تضاد ہے انتخابات کی صورتحال گھمبیر ہو چکی ہے،تضادات کی صورت میں الیکشن متنازعہ ہو جائے گا ملک میں خونی الیکشن ہونے جا رہے ہیں،مزید تاخیر کی گنجائش نہیں ہے اور امیدواروں کی سیکورٹی یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے ،الیکشن سبوتاژ کرنے والے ملک کے دشمن ہیں ،صرف ایک شخص کو وزیر اعظم بنانے کیلئے باقی شہریوں کے خون کی ہولی نہ کھیلی جائے ، نگران حکومت اور ریاستی اداری شفاف الیکشن کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کی65میں اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈاگ بیسود ،طائیزئی پبی اور چھپری خٹک نامہ میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر درجنوں افراد نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ان کے ہمراہ زر علی خان ،عباس خان تھے میاں افتخار حسین نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ عوام کی آئے روز اے این پی میں شمولیت پارٹی پر ان کے بھرپور اعتماد کا اظہار ہے ، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے واقعات میں سینکڑوں جانیں ضائع ہونے کے باوجود امیدواروں کو سیکورٹی فراہم نہیں کی جا رہی ،انتخابات کی صورتحال گھمبیر ہو چکی ہے ،انہوں نے کہا کہ پشاور ، بنوں اور مستونگ میں دہشت گردی کے واقعات قابل مذمت ہیں ،دو صوبوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ،اگلا نمبر پنجاب اور سندھ کا ہو سکتا ہے اور اسلام آباد بھی نشانے پر ہو سکتا ہے ،انہوں نے واضح کیا کہ اے این پی کو اس لئے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے کیونکہ دہشت گردی کے خلاف اے این پی کی پالیسی بالکل واضح ہے ،تاہم 2013اور آج کے حالات مختلف ہیں ، 2018میں باقی سیاسی جماعتوں کو بھی ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جبکہ صرف ایک مخصوص شخص کو وزیر اعظم بنانے کیلئے باقی جماعتوں کی راہیں مسدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن انتخابی امیدواروں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرے اور جہاں بھی مہم چلائی جائے وہاں جیمرز لگائے جائیں،انہوں نے کہا کہ پالیسی میں اس وقت کھلا تضاد موجود ہے اور تضادات کی صورت میں الیکشن متنازعہ ہو جائے گا، میاں افتخاڑ حسین نے کہا کہ اے این پی میدان نہیں چھوڑے گی اور ہارون بلور کی شہادت کے بعد عوام کے بڑھتے ہوئئے ا عتماد کی وجہ سے الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں