نوشہرہ کی سیاست میں ہلچل،لیاقت خٹک نے پی ٹی آئی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

باربار مطالبے کے باوجود وزیراعظم نے وقت نہیں دیا،چند دن میں صوبائی اسمبلی سے استعفیٰ دونگا،2023 کے الیکشن سے قبل ڈاکٹر عمران خٹک کو دکھانا چاہتا ہوں الیکشن کسے کہتے ہیں، سابق صوبائی وزیر

بدھ 15 ستمبر 2021 21:40

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2021ء) ضلع نوشہرہ کی سیاست میں ایک اور ہلچل،سابق صوبائی وزیر لیاقت خٹک نے پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت اور صوبائی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا،وزیر اعظم عمران خان سے باربار مطالبہ کرنے کے باوجودانہوں نے ملاقات نہیں کی، آئندہ چند دن میں صوبائی اسمبلی سے استعفیٰ دونگا،2023 کے الیکشن سے قبل ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک کو دکھانا چاہتا ہوں کہ الیکشن کسے کہتے ہیں، جس ایم این اے کے سیٹ پر وہ ناز کررہے ہیں وہ الیکشن میں نے لڑاتھا،ووٹ میں نے لوگوں سے مانگاتھا، اگر طاقت آزمانا چاھے تو ایک دفعہ سیٹ سے استعفیٰ دیں اور دوبارہ جیت کر دکھائے، لیاقت خٹک کا مانکی شریف میں اپنی رھائش گاہ پر مشاورتی جلسے سے خطاب،کینٹ بورڈ الیکشن کے بعد وزیر دفاع پرویز خان خٹک کے بھائی لیاقت خٹک نے گزشتہ شب مانکی شریف میں اپنی رھائشگاہ پر ایک ھنگامی مشاورتی اجلاس طلب کی جس میں دو گھنٹے کی نوٹس پر ھزاروں افراد نے شرکت کی اس بڑے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت خٹک، احد خٹک اور ناظمین نے خطاب کیا، لیاقت خٹک نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اگلے ھفتے پاکستان تحریک انصاف اور ایم پی اے سیٹ سے مستغفی ہونے کا اعلان کرینگے اور الیکشن 2023سے قبل ایک الیکشن لڑنا چاھتا ہوں، انہوں نے کینٹ بورڈ انتخابات میں اپنے سپورٹرز کے خلاف انتقامی کاروائی کی شدید مذمت کی اور کہاکہ ہم ایک ایک زخم کا حساب چھکائنگے، انہوں نے کہا کہ میں ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر عمران خٹک کو چلینج کرتاہوں کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ووٹ انکے پاس ہیں تو ایک دفعہ وہ بھی اپنے سیٹ سے مستغفی ہوکر یہ سیٹ جیت کردکھائے، انہوں نے کہاکہ یہ قومی سیٹ تو میں نے جیت کردی ہے۔

(جاری ہے)

لوگوں نے مجھے ووٹ دیاہیاور یہ وہ لوگ ہیں جن کیلئے میں نے اپنے خاندان کو چھوڑاانہوں نے کہاکہ مجھے فخر ہے اپنے سپورٹرز پر جو ایک گھنٹے کی کال پر ھزاروں کی تعداد میں یہاں جمع ہوئے انہوں نے مجمعے کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ میرا خاندان ہے انہوں نے کہا کہ میں نے کوشش کی کہ وزیر اعظم عمران خان مجھے ٹائم دے دیں اور میں انکو بتا سکوں کہ گذشتہ کئی سال سے یہاں کیسے انصاف کا ستیا ناس کیا جارھا ہے کیسے یہاں انتقامی کاروائیاں کیں جارھی ہیں کیسے میریٹ کا جنازہ نکالا جارہا ہے لیکن ایک دفعہ کال آئی تاھم وہ ملاقات آج تک تک نہ ہوسکی انہوں نے کہا کہ میں نے بڑے صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا،ایک اسسٹنٹ کمشنر کے ذریعے میرے سپورٹرز کو ھراساں کیا گیا اور اب کینٹ انتخابات میں تو حدیں پار ہوگئیں کہ پی ٹی آئی کے ناراض کارکنوں کے خلاف باقاعدہ مقدمات درج کئے گئے،یہ وہ کارکن تھے جنہوں نے عوام کیلئے اصولوں کی سیاست کی اور مفادات کی بجائے عوامی خدمت کو شعار بنائے رکھا انہوں نے کہاکہ جان مست خٹک،ارشد اور میاں احد کو کون نہیں جانتا ہمارے چمکتے دمکتے ستارے ہیں ھم اپنے ان سٹارز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اب میں اپنے ورکرز کو مزید انتقامی سیاست کی بھٹی کا ایندھن نہیں بنانا چاھتا اور اب اس بھٹی کو بجھانے کا وقت آن پہنچا ہے،انہوں نے کہاکہ اگلے دوھفتے تک میں ھر سپورٹر کے پاس جاؤنگا اور ان سے مشورہ لونگا اور پھر انکے مشورے سے پارٹی کی رکنیت اور ایم پی اے سیٹ سے باقاعدہ استعفیٰ دونگا اور انہیں چیلنج کرونگا کہ اب آئیں اور یہ سیٹ جیت کردکھائیں۔

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں