وزیر اعظم کا ایف سی، رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان

عمران خان کا نوشکی اور پنجگور میں بہادری کا مظاہرہ کرنے والے مسلح افواج کے جوانوں کو خراج تحسین پیش

منگل 8 فروری 2022 17:52

وزیر اعظم کا ایف سی، رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان
نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2022ء) وزیر اعظم نے فرنٹیئر کور (ایف سی ) اور پاکستان رینجرز کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے ملک کے معاشی حالات کو وہاں تک لے جائیں کہ لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرسکیں،دہشت گردی کے خلاف پاک فوج نے جو جنگ لڑی ہے دنیا میں ایسی جنگیں کہی نہیں لڑی گئیں،پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، قوم کو اعتماد ہے پاکستان میں کسی قسم کی دہشت گردی کامیاب نہیں ہوسکتی،ہم بلوچستان پر خاص توجہ دے رہے ہیں۔

جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نوشکی اور پنگجور کے حملوں کے شہدا اور دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے مسلح افواج کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج نے جو جنگ لڑی ہے دنیا میں ایسی جنگیں کہی نہیں لڑی گئیں، اس سے پاک فوج کو تجربہ بھی حاصل ہوا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ میں پاک فوج کے جوانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، ہماری قوم کو اعتماد ہے کہ پاکستان میں کسی قسم کی دہشت گردی کامیاب نہیں ہوسکتی۔

وزیر اعظم نے اس موقع پر ایف سی اور رینجرز کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان سارے دنیا میں آیا ہوا ہے، ہمارے پاس تو وسائل کی کمی ہے لیکن برطانیہ اور امریکا جیسے ممالک جو خود نوٹ پرنٹ کر سکتے ہیں وہاں چالیس سال سے زائد مہنگائی کی لہر آئی ہوئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ تنخواہ دار طبقہ تکلیف میں ہے، میری پوری کوشش ہے کہ ہم ملک کے معاشی حالات وہاں تک لے جائیں کہ جہاں ہم لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کاروباری افراد اور تاجروں کو بہت نفع ہوا ہے، ان سے میری درخواست ہے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کریں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں جتنی بھی جمہوری حکومتیں آئی کسی نے بھی بلوچستان کو اتنے فنڈ نہیں دیے جتنے ہماری حکومت نے دئیے ہیں۔

انہوں نے بلوچستان کے سب سے بڑے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم چمن سے کوئٹہ اور کراچی تک ایک ہائی وے بنا رہے ہیں جس سے بلوچستان کے لوگوں کو بہت فائدہ ہوگا، اس منصوبے کے لیے رقم مختص کر دی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ بلوچستان ایک بڑا صوبہ ہے اور یہاں آبادی کم ہے جس کی وجہ سے یہاں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، بلوچستان پر ہم خاص توجہ دے رہے ہیں کیونکہ بلوچستان کے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جیسے جیسے ہماری آمدنی بڑے گی ہم ان علاقوں پر پوری توجہ دیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا تو میں چین میں تھا اس وقت میں نے فیصلہ کیا تھا کہ میں نوشکی آکر جوانوں کو بتاؤں گا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں آپ کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ دہشت گردوں کے پیچھے وہ قوتیں ہیں جو چاہتی ہیں کہ پاکستان میں انتشار پھیلے، آنے والے دنوں میں ہم بلوچستان میں اتنی ترقی کریں گے کہ ان دہشت گردوں کی کوئی نہیں سنے گا۔

چین کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے، اب جو معاہدہ کیا گیا ہے اس میں چینی صدر شی جن پنگ کے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ اس سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا دوسرا مرحلہ صنعتکاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ چین ہم سے کئی گناہ زیادہ زرعی فصلیں پیدا کرتا ہے اور اگر پاکستان کی آدھی پیداوار میں آدھا اضافہ بھی ہوجائے تو پاکستان اناج برآمد کرنے والا ملک بن جائے گا۔

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں