بلوچستان میں تاریخ کی ناکام ترین حکومت قائم ہے، جولوگوں کو روزگار دینے کی بجائے بیروزگاری عام کررہی ہے ،عطاء اللہ مینگل ،میر خورشید جمالدینی

جمعہ 19 اپریل 2019 23:10

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2019ء) نوشکی میں چوری ڈکیتی کے وارداتوں،بجلی کی لوڈشیڈنگ و نیشنل ہائی وے پر قانون نافزکرنے والے اداروں کی بھتہ خوری کے خلاف بی این پی کے ضلعی صدر میر عطاء اللہ مینگل کی قیادت میں پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جسمیں کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ریلی کے شرکاء نے نوشکی کے عوامی مسائل، چوری ڈکیتی،لوڈشیڈنگ پانی کی قلت و بھتہ خوری کے خلاف شدید نعرہ بازی کیا ریلی میرگل خان نصیر چوک پہنچ کراحتجاجی جلسہ کی شکل اختیار کیا جہاں ریلی کے شرکاء سے بی این پی کے ضلعی صدر عطاء اللہ مینگل،میرخورشید جمالدینی نذیر بلوچ،میرصاحب خان،حمید بلوچ نے کہاکہ کہ نوشکی شہرمیں چوری و راہزنی کی وارداتوں میں پولیس کی سرپرستی میں اضافہ ہوا ہے جرائم پیشہ عناصر گن پوائنٹ پر لوگوں سے موٹرسائیکل،موبائل فون نقدی اور گھرسے قیمتی سامان لوٹ رہے ہیں آج تک کوئی ملزم گرفتار نہ ہوسکا جس سے واضح ہوتا ہیں کہ پولیس خود چوری اور ڈکیتی کے وارداتوں میں ملوث ہیں انہوں نے کہاکہ نوشکی سٹی اور آس پاس کے کلیوں میں اس وقت پچاس سے زائد ٹرانسفارمر جل چکے ہیں سیلاب سے متاثرہ یونین کونسل ڈاک میں ڈیڈھ ماہ سے بجلی کی سپلائی معطل ہے، واپڈاکی ناانصافیوں سے عوام کی زندگی اجیرن ہیں بجلی نہ ہونے کے باوجود عوام سے بجلی کے بل وصول کیے جاتے ہیں نوشکی میں بجلی چوری میں کیسکو اہلکار خود ملوث ہیں نوشکی میں اس وقت ساڑھے چار سو سے زائد غیر قانونی زرعی ٹیوب ویل چل رہے ہیں جنکے پیسے واپڈا حکام کے جیبوں میں چلے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ نوشکی کوئٹہ۔

(جاری ہے)

نوشکی تفتان اور نوشکی خاران روڈ پر قانون نافز کرنے والے اداروں کی چیک پوسٹس صرف بھتہ خوری کے لیے قاہم کیے گئے ہیں تیل کے معمولی کاروبار کرنے والے شہریوں کو پولیس لیویز اور کسٹم کے درجنوں چیک پوسٹوں پر بھتہ وصول کیاجاتا ہے، حکومتی ادارے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے عوام کے لیے مشکلات پیدا کررہے ہیں قومی شاہراوں پر بھتہ خوری اور لوٹ مارسے واضح ہورہی ہے۔

کہ بلوچستان میں اس وقت تاریخ کی ناکام ترین حکومت قائم ہے، جولوگوں کو روزگار دینے کے بجائے بیروزگاری کو عام کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ بی این پی بلوچستان کی ماس پارٹی ہیں اور اس وقت صوباہی اسمبلی سے لیکر قومی اسمبلی و سینٹ تک بی این پی کے منتخب نماہندے بلوچستان کے حق و حقوق کے لیے آواز بلند کررہے ہیں جسمیں لاپتہ افراد کا معاملہ سرفہرست ہیں بی این پی کے لیے اقتدار اور وزارتیں کوئی معنی نہیں رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ نوشکی میں شکست خوردہ عناصر سوشل میڈیا میں بی این پی کے خلاف پروپگینڈہ مہم چلا رہے ہیں لیکن انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ بی این پی کی فکری و نظریاتی جدوجہد کو محض جھوٹے پروپگینڈہ سے زائل نہیں کیاجاسکتا ہے، انہوں نے کہاکہ اگر نوشکی میں فوری طور پر امن و امان کو بہتر نہ کیاگیا اور عوام کو ضرورت کیمطابق بجلی فراہم نہ کی گئی تو بی این پی متعلقہ اداروں کی دفاتر پر گھیراو کرنے کا غیر معینہ مدت کی کال دیگی افسرشاہی کو عوام کے لیے مسائل پیدا کرنے نہیں دینگے۔

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں