ٹ*نوشکی کے سرحدی علاقہ درزی چاہ ڈاک کی عوام کا قسمت تاحال نہیں بدلی

اکیسویں صدی جیسے دور میں پانی کی نعمت اور سہولت سے محروم ،لوگ پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں

جمعرات 16 مئی 2019 20:05

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2019ء) نوشکی کے سرحدی علاقہ درزی چاہ ڈاک کی عوام کا قسمت تاحال نہیں بدلی، اکیسویں صدی جیسے دور میں پانی کی نعمت اور سہولت سے محروم ہیں، پورا کلی کربلا کا منظر پیش کررہی ہے، لوگ پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہے ہیں کلی کے مکین خواتین بچے، نوجوان اور بزرگ کئی سالوں سے اونٹوں اور گدھوں کے ذریعے سے دور دراز علاقوں سے پانی لانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

رمضان المبارک کے اس بابرکت مہینے میں پانی تین کلومیٹر کے فاصلے پر جانوروں کے زریعے سے لایا جارہاہے ، گذشتہ دنوں کلی درزی چاہ ڈاک کے نوجوانوں کا ایک مشترکہ میٹنگ منعقد ہوا ہے جس میں درزی چاہ ڈاک کے پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے، گذشتہ کئی دہائیوں سے کلی کے مکین جانوروں کے زریعے پیدل پانی لانے پر مجبور ہوچکے پیں۔

(جاری ہے)

محکمہ پی ایچ ای پانی کا مسئلہ اتوار تک حل کردیں۔ بصورت دیگر درزی چاہ کے عوام احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے، کلی درزی چاہ کے مکین حافظ نذیر مینگل اور میر محمد بخش مینگل نے حکام بالا سے درزی چاہ کے پانی کا مسئلہ فوری حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کہ کلی کے اندر پانی کے کنوئیں موجود ہے انہیں سولر کے زریعے پانی فراہمی کا مسئلہ حل کیا جائے، درزی چاہ کے عوام کلی سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر جانوروں کے زریعے پانی لانے پر مجبور ہوچکے ہیں متعلقہ محکمہ اور نوشکی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ درزی چاہ کے پانی کا مسئلہ اتوار تک حل نہیں کیا گیا تو درزی چاہ کے عوام سڑکوں پر نکل کر نوشکی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور پی ایچ ای آفس سمیت ڈی سی آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں