کسٹم حکام بارڈر پرنوشکی، چاغی اور خاران کے کپاس کو بھتہ وصولی کیلئے روک رہے ہیں، جو قابل مذمت اقدام ہے،زمیندار ایکشن کمیٹی نوشکی

ہفتہ 10 اکتوبر 2020 17:27

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2020ء) زمیندار ایکشن کمیٹی نوشکی کے صدر میر محمد اعظم ماندائی اور بی این پی کے سی سی ممبر میر خورشید احمد جمالدینی،حاجی گل رودینی ،حاجی عبدالسلام ماندائی ،حاجی سلطان محمد جمالدینی و دیگر نے زمینداروں کے ہمراہ کسٹم کے رویے کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کسٹم حکام بارڈر پر افغانستان اور ایران کے کپاس کو اندرون ملک روکنے کے بجائے نوشکی، چاغی اور خاران کے کپاس کو بھتہ وصولی کے لئے روک رہے ہیں، جو قابل مذمت اقدام ہے،آج بھی کسٹم چیک پوسٹ بلیلی پر نوشکی کے کپاس سے لوڈ گاڑیوں کو بلاجواز غیر قانونی طور پر روکا گیا ہے اور ان سے افغانستانی کپاس کے آڑ میں بھتہ طلب کیا جاتا ہے بھتہ نہ دینے پر ان گاڑیوں کو غیر قانونی طور پر روکا جارہا ہے جس سے کپاس خراب ہونے کا خدشہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نوشکی چاغی اور خاران اضلاع زرعی علاقے ہیں اور یہاں کپاس بڑے پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے اور اب زمیندار اپنے کپاس کو ملکی منڈیوں تک پہنچا رہے ہیں مگر کسٹم بلوچستان نے بلاجواز زمینداروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے علاقائی کپاس کو اسمگلنگ کا نام دے کر غیر قانونی طور پر روک رہا ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بلوچستان بھر کے زمیندار کسٹم حکام کے رویے کے خلاف سراپا احتجاج بن جائے گے۔

انہوں نے کہاکہ تینوں اضلاع کے کپاس باقاعدہ انہی علاقوں سے گاڑیوں میں لوڈ کئے جاتے ہیں بلٹی لوکل ہونے کے باوجود کپاس کو چیک پوسٹوں پر روکنا سمجھ سے بالاتر اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ گاڑیاں نوشکی سے باقاعدہ لوڈ ہونے کا ثبوت موجود ہیں نوشکی کے کپاس جو نوشکی سے لوڈ ہوا اور بلٹی ہونے کے باوجود کسٹم نے بلیلی چیک پوسٹ پر روکا ہواہے،بھتہ نہ دینے پر علاقائی کپاس کو غیر ملکی ظاہر کرنے کی دھمکی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ زمیندار سالوں محنت کرکے نہ صرف ملکی ضروریات پوری کرتے ہیں بلکہ ملکی زرمبادلہ میں اضافے کا سبب بھی بنتے ہیں اس وقت ملک میں کپاس کی سخت ضرورت اور کمی بھی ہے،جبکہ دوسری جانب کسٹم بلاجواز کپاس کو منڈیوں تک پہنچانے پر روڑے اٹکا رہی ہے پاک افغان سرحد پر باڑ لگ چکی ہے اگر غیر ملکی کپاس کو روکنا ہے تو سرحد پر روکا جائے غیرملکی کپاس کے آڑ میں علاقائی زمینداروں کے کپاس و زرعی اجناس کو غیر قانونی طور پر روکنا زمینداروں کے ساتھ مکمل ناانصافی ہے ۔

انہوں نے وزیراعلی بلوچستان،کلکٹر کسٹم بلوچستان ،کور کمانڈر بلوچستان ،آئی جی ایف سی ،کمشنر رخشان ڈویژن، ایم این اے رخشان ڈویژن ،تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ایف سی بلوچستان نوشکی چاغی اور خاران سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ کسٹم کے اس ناروا سلوک کا فوری نوٹس لیں بصورت دیگر زمیندار ایکشن کمیٹی عوام آل پولیٹیکل پارٹیز کے ساتھ مل کر احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے،اور اسکی تمام تر ذمہ داری کسٹم بلوچستان پر عائد ہوگی۔

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں