کوئٹہ، نیشنل پارٹی کی ڈسٹرکٹ کابینہ اور تحصیل آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس

تنظیمی امور پارٹی کی فعالیت اور نوشکی میں حالیہ بارش اور سیلابی پانی کی وجہ سے تباہ کاریوں نقصانات اور متاثرین کی ریلیف کا جائزہ لیا

پیر 15 اگست 2022 22:28

ٖنوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2022ء) نیشنل پارٹی کی ڈسٹرکٹ کابینہ اور تحصیل آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت ڈسٹرکٹ صدر رب نواز شاہ منعقد ہوا اجلاس کے مہمان خاص رخشان ریجنل سیکرٹری فاروق بلوچ تھے اجلاس میں ڈسٹرکٹ عہدیداران اور تحصیل آرگنائزنگ کمیٹی کے عہدیداران نے شرکت کی اجلاس میں تنظیمی امور پارٹی کی فعالیت اور نوشکی میں حالیہ بارش اور سیلابی پانی کی وجہ سے ہونے والے تباہ کاریوں نقصانات اور متاثرین کی ریلیف کا جائزہ لیا گیا انہوں نے نوشکی میں میں تباہ کاریوں اور نقصانات کے حوالے سے انتظامیہ پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک انتظامیہ نے متاثرین کو ریلیف دینے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے ہیں جس کی وجہ سے متاثرین پریشانی کی کرب میں مبتلا ہے کیونکہ اگر جہاں کئی بھی راشن کی تقسیم ہوئی ہے تو وہ بھی پسند ناپسند کی بنیاد پر کیا گیا ہے متاثرین آج بھی بے یارو مدگار پڑے ہوئے ہے لیکن انتظامیہ کو اس کی پرواہ ہی نہیں ہے پارٹی قیادت نے بارہا متاثرین کو ریلیف دینے کیلئے انتظامیہ کی سربراہوں سے ملاقاتیں کی ہے انہیں متاثرین کے حوالے سے بریفنگ بھی کی ہے لیکن انتظامیہ اور متاثرین کے ٹیم میں شامل زمہ داروں نے وقتی طور پر ہاں تو کردی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے تباہ حال کلیوں کی دورہ تک نہیں کیا ہے کیا یہ انکی بے بسی سمجھا جائے نالائقی یا پھر سیاسی بنیاد پر ان کو پابند کیا گیا ہے انہوں نے کہا دوسری طرف بی این پی اور جمیعت دونوں جماعتیں اقتدار میں ہے چاہیے وہ وفاقی حکومت ہو یا صوبائی حکومت لیکن دونوں جماعتیں سوشل میڈیا میں ایک دوسرے کے خلاف پوائنٹ اسکورنگ میں لگے ہوئے ہے روزانہ سوشل میڈیا میں دونوں جماعتوں کی طرف سے بیانات کی بھرمار ہے ایک جماعت ایف سی کینٹ میں بیٹھ کر راشن کے نام پر تعریف پر تعریف کئے جارہا ہے تو دوسری طرف دوسرا جماعت فارم ہاوس میں اپنے من پسند لوگوں کو راشن کی تقسیم میں لگا ہوا ہے کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے کیا یہ متاثرین کی جذبات سے کھیلنے کی مترادف نہیں ہے کہ دونوں جماعتیں متاثرین کے ریلیف کے نام پر بندر بانٹ میں لگے ہوئے ہیں حالانکہ ہونا تو یہی چاہیے تھا کہ دونوں جماعتیں اقتدار میں انہوں نے متاثرین کو بہترین ریلیف دینا تھا لیکن انہوں نے متاثرین کے نام پر اپنی سیاست چمکائی ہوئی ہے بلکل وہ سیاسی جماعتیں ہے سیاست کرنا انکا حق ہے لیکن یہ وقت سیاسی چمکائٹ کا نہیں ہے آج متاثرین ایک نوالے کیلئے ترس رہے ہے لیکن بجائے انہیں ریلیف دینے انکے لیئے جو راشن آرہا ہے یہ لوگ انہیں اپنے جماعتی اور پسند ناپسند کے بنیاد پر تقسیم میں لگے ہوئے ہے یہ نہ ہمارے روایات نہ انسانیت ہے بلکہ ایک جماعت نے این جی اوز کو پابند کی ہے کہ ہمارے اجازت کے بغیر آپ نے کسی بھی کلی کی سروے تک نہیں کرنا ہے کیا یہ ٹھیک ہے انہوں نے کہا نیشنل پارٹی اس عمل کی انتہائی مذمت کرتا ہے نیشنل پارٹی ایک جمہوری اور عوامی پارٹی ہے نیشنل پارٹی ہر اس مثبت عمل کی حماقت کرتی ہے جوکہ عوامی فلاحی بہبود کیلئے ہو نیشنل پارٹی عوامی حقوق کیلئے ہر میدان میں ہر پلیٹ فارم پر ان جماعتوں کا ساتھ دیگی لیکن نیشنل پارٹی عوامی مسائل اور حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریگی اجلاس میں پارٹی فعالیت کیلئے فیصلے کیے گئے اور فیصلہ ہوا کہ 20 اگست کو میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کی برسی کے حوالے سے تعزیتی ریفرنس پارٹی آفس میں منعقد ہوگا جس میں میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کو انکی پارٹی خدمات اور جمہوری خدمات کے حوالے خراج عقیدت پیش کیا جائیگا۔

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں