حجرہ شاہ مقیم، اسٹیٹ لائف کے ملازمین کا سیلز آفیسر کی سیٹ ختم کرنے پر احتجاج بارہویں روز بھی جاری رہا

س دوان دفاتر کو بند رکھا گیا جبکہ کیش کائونٹرز کی بھی تالہ بندی جاری رہی جس سے پاکستان کی قومی کارپوریشن اسٹیٹ لائف انشورنس کو روزانہ تقریباً تیس کروڑ روپے کا خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے

منگل 12 فروری 2019 21:07

حجرہ شاہ مقیم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 فروری2019ء) اسٹیٹ لائف کے ملازمین کا سیلز آفیسر کی سیٹ ختم کرنے پر احتجاج بارہویں روز بھی جاری رہا ،اس دوان دفاتر کو بند رکھا گیا جبکہ کیش کائونٹرز کی بھی تالہ بندی جاری رہی جس سے پاکستان کی قومی کارپوریشن اسٹیٹ لائف انشورنس کو روزانہ تقریباً تیس کروڑ روپے کا خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے ،اس سلسلے میں سیلز مینجرز ایسوسی ایشن اور ایریا مینجر ایسوسی ایشن کے راہنمائوں مرزا آفتاب احمد اور آصف رائو ،عمر فاروق ودیگر نے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلز آفیسر کی سیٹ ختم کرنا ایک ظالمانہ اقدام ہے جس پر ملک بھر میں احتجاج جاری ہے ،وزیر تجارت عبدالرزاق دائو اپنی ذاتی انشورنس کمپنی کو فائدہ پہچانے کیلئے اسٹیٹ لائف جیسے قومی ادارے کو تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں ،اسٹیٹ لائف کے گیارہ سو ارب روپے کے اثاثے ہیں اور آٹھ سو ارب روپے کا لائف فنڈ ہے اتنے بڑے ادارے کو سیلز آفیسر کی سیٹ ختم کرنے کا کوئی فائدہ نہیں یہ صرف اور صرف ایک سازش ہے جس کے لئے چیئر مین یونس ڈھاگا اور بورڈ آ ڈائریکٹرز کو استعمال کیا جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ وزارتِ تجارت کی طرف سے میڈیا پر جعلی اعداد و شمار جاری کیے جار ہے ہیں مگر اب احتجاج اسلام آباد، لاہور اور کراچی کی سڑکوں پر ہو گا

اوکاڑہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں