ٹیم کو جتوانے کیلئے بیٹنگ آرڈربدلا، آئندہ بھی بدلوں گا،عمران خان

محمود خان اورعثمان بزدار سن لیں، ایک اچھا کپتان مسلسل اپنی ٹیم پر نظر رکھتا ہے، ہمیں اپنی ٹیم پر نظر رکھنی ہے، جو کھلاڑی پرفارمنس نہیں دکھاتا، اس کا بیٹنگ آرڈر بدلیں یا پھر اس کی نیا کھلاڑی لے کرآئیں، اس کا مقصد ٹیم کو جتوانا ہوتا ہے، میرا مقصد کمزور لوگوں کو اوپر اٹھانا ہے۔ اورکزئی میں عوامی جلسے سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 19 اپریل 2019 16:36

ٹیم کو جتوانے کیلئے بیٹنگ آرڈربدلا، آئندہ بھی بدلوں گا،عمران خان
اورکزئی ایجنسی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اپریل 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیم کو جتوانے کیلئے بیٹنگ آرڈربدلا، آئندہ بھی بدلوں گا، محمود خان اور عثمان بزدار سن لیں، ایک اچھا کپتان مسلسل اپنی ٹیم پر نظر رکھتا ہے، کپتان کو کبھی کبھی ٹیم کو جتوانے کیلئے تبدیلی کرنا پڑتی ہے، اس کا مقصد ٹیم کو جتوانا ہوتا ہے، میرا مقصد کمزور لوگوں کو اوپر اٹھانا ہے، ہمیں اپنی ٹیم پر نظر رکھنی ہے ، اور جو کھلاڑی پرفارمنس نہیں دکھاتا، اس کا بیٹنگ آرڈر بدلیں یا پھر اس کی نیا کھلاڑی لے کرآئیں۔

آج اورکزئی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقے میں فوج بھیجنے کا اس حکمران کا قصور تھا جس نے امریکا کے کہنے پر پاکستانی فوج کواس علاقے میں بھیجا۔

(جاری ہے)

فوج بھیجنے سے ہمارے نوجوان بھی شہید ہوئے ، قبائلی علاقوں بارے بہت بعد میں پتا چلا، لوگوں کو پتا نہیں تھا کہ قہاں کیا ہورہا ہے، میں جانتا ہوں کہ قبائلی علاقے کے لوگوں کو کس طرح نقل مکانی کرنی پڑی، میں جانتا ہوں کہ جب قبائلی لوگ اپنی خواتین کو دوسری جگہوں پر لے کرجانا پڑا،ان کو کس طرح کی مشکلات کا سامنا تھا، انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقے کی جو مجھے سمجھ ہے وہ کسی وزیراعظم کو نہیں ہے اسی لیے کوئی وزیراعظم قبائلی علاقے میں اتنی جگہوں پر نہیں آیا جتنا میں آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قبائلیوں کی قربانیوں کو نہیں بھولے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری ایک تنظیم پی ٹی ایم ہے ، وہ پٹھانوں کی بات کررہی ہے، وہ بات ٹھیک کرتے ہیں، لوگوں کو نقل مکانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب جنگ ہوتی ہے توبے قصور لوگ بھی مارے جاتے ہیں۔ میں قبائلیوں سے کہتا ہو ں کہ پی ٹی ایم کے لوگ بات ٹھیک کرتے ہیں لیکن ان کا لہجہ ملک کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔

اس وقت لوگوں کو فوج کے خلاف کرنا، نعرے لگانا ، اس سے پاکستان کو فائدہ نہیں ہوگا، لیکن آج ہم نے لوگوں کے حالات ٹھیک کر نے ہیں، بچوں کو تعلیم دینی ہیں، نوکریاں دینی ہے،انہوں نے کہا کہ لوگوں کے دکھ درد پر نمک چھڑک کربھڑکانا، پھرت حل پیش نہ کرنا، حل یہ ہے کہ لوگوں کی مدد کریں، پیسے دیں، مرہم پٹی کریں، پیسے دیں تاکہ اپنے گھر ٹھیک کریں، کاروبار چلائیں، خیبرپختونخواہ حکومت قبائلیوں کی مدد کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے اس علاقے کو کہ اللہ نے اورکزئی کو کتنی خوبصورت جگہ دی ہے۔ ہماری حکومت نے ٹورازم فروغ کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاحت سے نوکریاں پیدا ہوتی ہیں، کاروبار چلتا ہے۔ترکی میں سیاحت سے 40فیصد فائدہ ہوتا ہے، ہمارے ملک میں اللہ نے تمام سہولتیں دی ہیں، انشاء اللہ ہماری حکومت ان علاقوں میں سیاحت کو فروغ دے گی۔

عمران خان نے کہا کہ میری حکومت کا چیلنج یہ ہے کہ نوجوانوں کو نوکریاں دینی ہیں۔نوجوانوں کو سود کے بغیر قرضے دیں گے، نوجوانوں کوہنرسکھائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈدیں گے،اور مدرسوں کو ٹھیک کریں گے، انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی حالات یہ ہیں کہ ملک پر جو حکمران بیٹھے رہے ، انہوں نے پاکستان کو لوٹا،جب یہ آئے توملک کا قرضہ 6ہزار ارب تھا جب یہ چھوڑ کرگئے تو ملک کا قرضہ 6ہزار ارب سے 30ہزار ارب تک لے گئے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف خاندان کو جنرل مشرف نے این آر او دے دیا، نوازشریف کو سعودی عرب جانے دیا اور پیچھے حدیبیہ منی لانڈرنگ کا کیس بند کردیا۔ منی لانڈرنگ یہ ہے کہ آج جوقرضے ہیں صرف دن کا سود 6ارب روپے زیادہ ہے۔ملک مقروض ہے اس لیے میں ویسے پیسا خرچ نہیں کرسکتا ۔ جس طرح کرنا چاہیے،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ڈی جی خان، راجن پور پیچھے رہ گئے، ہمارے پاس پیسا ہوتا توسب سے پہلے پسماندہ علاقوں کو اٹھاتے۔

حدیبیہ منی لانڈرنگ کے ذریعے ایک ارب پاکستان سے چوری ہوکر باہر گیا، پھر زرداری نے این آرا و لیا اور واپس آگئے۔ حکومت میں آگئے، جس سے دولت بڑھنا شروع ہوگئی۔تینوں خاندان امیر ہوگئے اور ملک غریب ہوگیا، لندن میں 600کروڑ کے گھر میں رہنے والا نوازشریف کا بیٹا کہتا میں توپاکستانی شہری ہی نہیں ہوں، شہبازشریف کہتا کہ کرپشن ثابت ہوئی تومیرا نام بدل دینا، اب ان پر بھی کرپشن سامنے آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ،یہ ہمارے خلاف ہوگئے، زرداری اور اس کا بیٹا کہتا کہ میں حکومت ہٹا دوں گا، فضل الرحمن کہتا میں حکومت ہٹا دوں گا، اس لیے کہتے کہ آئندہ کبھی نوجوانوں نے ان کو ملک پر سیاست نہیں کرنے دینی۔ان کو ڈر ہے کہ عمران خان 2سال بھی رہ گیا تویہ سارے جیلوں میں ہوں گے، اس لیے جمہوریت خطرے میں آگئی ہے، لیکن ان کو بتادوں کہ جمہوریت خطرے میں نہیں ان کاچوری کیا ہوا پیسا خطرے میں آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محمود خان سے کہتا ہوں اور عثمان بزدار بھی سن رہاہوگا،کپتان اپنی ساری ٹیم کو دیکھ رہا ہوتا ہے، کبھی کبھی کپتان کو ٹیم کو جتوانے کیلئے تبدیلیاں کرنا پڑتی ہیں،ابھی بیٹنگ آردڑ بدلا ہے آئندہ بھی تبدیلیاں لاؤں گا، اس کا مقصد ٹیم کو جتوانا ہوتا ہے، میرا مقصد کمزور لوگوں کو اوپر اٹھانا ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے تھوڑی سی تبدیلی کی ہے ، آئندہ بھی کروں گا، جو بھی میرے فائدے میں نہیں ہوگا اس کو ہٹا کردوسرا لے کر آؤں گا، میں وزراء اعلیٰ کو کہتا ہوں کہ اللہ ہمیں دیکھ رہا ہے، سرکاری ہسپتالوں میں علاج نہیں ہوتا، بچے سکول نہیں جاتے ،ادویات کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں ،اس کے ہم جواب دہ ہیں، ہمیں اپنی ٹیم پر نظر رکھنی ہے ، اور جو کھلاڑی پرفارمنس نہیں دکھاتا، اس کا بیٹنگ آرڈر بدلیں یا پھر اس کی نیا کھلاڑی لے کرآئیں۔


اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں