اورکزئی ایجنسی میں فرقہ وارانہ فسادات کو ختم کرانے کی کوششیں ناکام‘ مزید 3 افراد ہلاک،لڑائی کی وجہ سے بازار اور سکول بند‘ لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی‘ حالات مزید کشیدہ ہوگئے

پیر 9 اکتوبر 2006 13:34

اورکزئی ایجنسی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین09اکتوبر2006) اورکزئی ایجنسی میں فرقہ وارانہ فسادات ختم کرانے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور فریقین کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے تازہ جھڑپوں میں مزید تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں لڑائی کی وجہ سے علاقے کے تمام سکول اور بازار بند ہوگئے ہیں لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ ایک برطانوی ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں جاری فرقہ وارانہ فسادات رکوانے کیلئے حکومتی کوششوں کی ناکامی کے بعد ہونے والی جھڑپوں میں مزید تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

فریقین کے مابینآٹھویں روز بھی مسلح جھڑپیں جاری رہیں۔اطلاعات کے مطابق حکومت نے شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان ایک ہفتے سے جاری لڑائی روکنے کے لیئے کرم ایجنسی کے عمائدین پر مشتمل ایک جرگہ تشکیل دیا تھا جو گزشتہ چار دنوں سے فوری جنگ بندی کرانے کے لیئے علاقے میں سرگرم عمل تھا۔

(جاری ہے)

تاہم ذرائع کے مطابق جرگہ سخت کوششوں کے باوجود کامیاب نہیں ہوسکا اور فریقین کے درمیان فوری اور عارضی جنگ بندی کرانے میں ناکام رہا۔

ایک اعلی سرکاری اہلکار نے بتایا کہ اس جرگے کی ناکامی کے بعد حکومت نے کرم اور اورکزئی ایجنسی کے سابق اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ اور پشاور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس پر مشتمل ایک اور جرگہ تشکیل دیا ہے جس نے فریقین سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آٹھویں روز بھی فریقین کے مابین مسلح جھڑپیں اور بھاری ہتھیاروں سے ایک دوسرے کے مورچوں پر حملوں کا سلسلہ جاری رہا۔

عینی شاہدوں کے مطابق تازہ جھڑپوں میں مزید تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں جس سے اب تک سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 28 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔علاقے میں بدستور خوف وہراس کی فضا قائم ہے ، سکول اور بازار بند ہیں جبکہ لوگ متاثرہ علاقے سے تیزی سے نقل مکانی کررہے ہیں۔ جدید ہتھیاروں کے آزادانہ فائرنگ اور گرج کی وجہ سے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ بازاروں کی بندش کے باعث علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ لڑائی گزشتہ پیر کے روز اس وقت چھڑ گئی تھی جب ایک فرقے کے پچاس کے قریب مسلح افراد نے لیڑی میں واقع متنازعہ مزار ’ میاں زیارت’ میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر مخالف فرقے کے حامیوں نے مزار پر فائرنگ شروع کردی۔ماضی میں اس مزار پر دونوں فرقوں کے مابین کئی مرتبہ جھڑپیں ہوچکی ہیں جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں