اورکزئی قبائل کا غلط مردم شماری اور غلط حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ و گرینڈ جرگہ

غلط مردم شماری اور غلط حلقہ بندیاں نامنظور کے نعرے دو صوبائی اسمبلیوں کی سیٹیں دینے اور ضلع کی حیثیت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ بصورت دیگر صوبائی اسمبلی الیکشن بائیکاٹ کیساتھ وزیر اعظم ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنے کی دھمکی

ہفتہ 19 جنوری 2019 20:46

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2019ء) سنٹرل اورکزئی مشتی میلہ میں اورکزئی گرینڈ اتحاد کے زیر اہتمام اورکزئی قبائل کا غلط مردم شماری اور غلط حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور گرینڈ جرگہ غلط مردم شماری اور غلط حلقہ بندیاں نامنظور کے نعرے دو صوبائی اسمبلیوں کی سیٹیں دینے اور ضلع کی حیثیت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ بصورت دیگر صوبائی اسمبلی الیکشن بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنے کی دھمکی تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اورکزئی گرینڈ اتحاد کے زیر اہتمام ضلع اورکزئی کے علاقے سنٹرل اورکزئی مشتی میلہ میں اورکزئی قبائل نے ایک زبر دست احتجاجی مظاہر ہ کیا اور اٹھارہ اقوام پر مشتمل گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا گیا مظاہرے میں مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر غلط مردم شماری اور غلط حلقہ بندیاں نامنظور جبکہ ایک صوبائی اسمبلی کی سیٹ بھی نامنظور کے نعرے درج تھے احتجاجی مظاہرہ سنٹرل اورکزئی مشتی میلہ بازار سے لوئر اورکزئی تک نکالا گیا جس میں سینکڑوں قبائل نے شرکت کی احتجاجی مظاہرے کے بعد مشتی میلہ میں گرینڈ قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے اورکزئی گرینڈ کے رہنمائوں ملک مثل خان اورکزئی صاحب ذادہ حلیم اورکزئی اور دیگر اورکزئی قبائلی مشران نے کہا کہ ہم کو کسی بھی صورت موجودہ مردم شماری کے نتائج منظور نہیں 1998کے بعد 2017کے مردم شماری میں اٹھارہ سال میں صرف 29ہزار آبادی کا اضافہ دیکھایا گیا ہے جو کہ اورکزئی قبائل کے ساتھ مذاق ہے ضلع اورکزئی میں اس وقت مردم شماری کی گئی جب اپر اورکزئی سب ڈویثرن کے دو تحصیلوں سمیت سنٹرل اورکزئی کے اکثر علاقوں کے قبائل آئی ڈی پیز تھے انہوں نے کہا کہ اورکزئی کے لاکھوں قبائل نے اپنے گھر بار چھوڑ کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت کا ساتھ دیا اور پھر ان کی غیر موجودگی میں مردم شماری کی صورت میں ان کو یہ صلہ ملا کہ غلط مردم شماری سے ایک صوبائی اسمبلی سیٹ ملا آنے والے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی سیٹ اور سینیٹ سے ہم ہاتھ دھو بیٹھیں گے اورضلع اورکزئی کی ضلعی حیثیت ختم ہونے کا خطرہ سر پر منڈلانے لگا ہے جو کہ اورکزئی قبائل کے ساتھ سراسر ظلم اور ذیادتی ہے اگر اس وقت بھی اورکزئی قبائل کے سیاسی و سماجی تنظیموں نے مل کر اپنا حق نہیں مانگا اور ذاتی فائدے کیلئے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے رہے تو نہ ادھر کے رہیں گے نہ ادھر رہیں گے اورکزئی گرینڈ اتحاد نے مرکزی حکومت وزیر اعظم عمران خان چیف آف آرمی سٹاف چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو صوبائی اسمبلیوں کی سیٹیںدی جائیں قومی اسمبلی اور سینیٹ کی سیٹیں برقرار رکھی جائیں اور ضلع اورکزئی کی ضلعی حیثیت کو بھی برقرار رکھا جائے بصورت دیگر ہم وزیر اعظم ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنے کے ساتھ ساتھ بھوک ہڑتالی کیمپ بھی لگائیں گے انہوں نے ضلع اورکزئی کے سابق اور موجودہ ممبران قومی اسمبلی و سینیٹ اور سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے اورکزئی کے حقوق کے لئے متحد ہو کر ساتھ دینے کا مطالبہ بھی کیا

اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں