سنٹرل اورکزئی چھپر مشتی کے علاقہ زوڑ چھپر میں ڈاکوئوں اور بدمعاشوں کا راج

گیارہ روز سے عورتوں اور بچوں کو گھر میں یرغمال بنایا ہوا ہے بھوک اور پیاس سے بے حال نہ سکول جانے دیا جا رہا ہے نہ کھڑی فصلوں کو کاٹنے دیا جا رہاہے نہ ان کے لئے اشیائے خورد نوش لانے کی کسی کو اجازت ہے ظلم کی انتہا جاری ہے پولیس خاموش تماشائی بن گئی

جمعہ 2 اکتوبر 2020 20:31

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اکتوبر2020ء) سنٹرل اورکزئی چھپر مشتی کے علاقہ زوڑ چھپر میں ڈاکوئوں اور بدمعاشوں کا راج مخالفین نے گزشتہ گیارہ روز سے عورتوں اور بچوں کو گھر میں یرغمال بنایا ہوا ہے بھوک اور پیاس سے بے حال نہ سکول جانے دیا جا رہا ہے نہ کھڑی فصلوں کو کاٹنے دیا جا رہاہے نہ ان کے لئے اشیائے خورد نوش لانے کی کسی کو اجازت ہے ظلم کی انتہا جاری ہے پولیس خاموش تماشائی بنی ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے گھر کے بچوں اور شخص کا میڈیا ٹیم کو فریاد حکومت ہمیں مخالفین کے محاصرے سے آذاد کریں بصورت دیگر ہم اپنے گھر میں خود سوزی کرنے پر مجبور ہوں گے ان خیالات کا اظہار چھپر مشتی کے علاقہ زوڑ چھپر میں اپنے گھر میں یرغمال چھپکے سے میڈیا ٹیم کو لے جانے پر اپنے گھر میں نوید اللہ عادل اور ان کے ماموں محمد بلا ل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 2012دہشت گردی کے دور میں ہمارے مخالفین افضل خان بختیار اکبر محمد اکبر زاہد اللہ خیال اکبر اور گل اکبر نے نوید اللہ کے والد خان سید کو بلا وجہ قتل کیا تھا ان پر 302کا ایف آئی آر بھی درج ہے اور پولیس سے مفرور ہے مگر ہمارے گائوں میں موجود ہے اس کے بعد ہم پر راضی نامے کیلئے دبائو ڈالنے پر مختلف حیلوں بہانوں سے ہمیں تنگ کیا جا رہا ہے اور گزشتہ گیارہ روز سے ہم پر ظلم کی انتہاء کر دی گئی ہے ہم کو اپنے گھر میں یرغمال بنایا ہو اہے ہمارے گھر کو کسی کو بھی اشیائے خورد نوش لانے کی اجازت نہیں ہمارے اپنے رشتہ دار اور گائوں کے لوگ بھی مخالفین کے ڈر کی وجہ سے ہمارے داد رسی کو نہیں آتے ہم بھوک اور پیاس سے نڈھال ہیں ہمارے بچے اور ہم تعلیم سے محروم ہیں بچوں کو سکول جانے نہیں دیا جا رہا ہماری کھڑی فصلیں کھیتوں میں خراب ہو گئی ہیں مگر ہم کو کاٹنے کی اجازت نہیں ہم نے بے عزتی کے ڈر سے اپنے عورتوں کو رات کے اندھیرے میں بے سرو سامان گھر سے نکال کر دوسری جگہ منتقل کیا ہے مگر بچے اور ہم اپنے گھر میں یرغمال ہیں اور گھر سامان سے بھرا پڑا ہے انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے بار بار اورکزئی پولیس کو درخواستیں دیں اور فریاد کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی پولیس کی موجودگی میں ہمارا یہ حال کیا جا رہا ہے اور ملزمان دھندناتے پھر رہے ہیں مختلف واقعات سے ہم کو تنگ کیا جا رہا ہے ہم انتہائی مظلوم اور غریب ہیں انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ آئی جی خیبر پختونخواہ کور کمانڈر پشاور جے او سی کوہاٹ ڈی آئی جی کوہاٹ ڈی پی او ضلع اورکزئی اور کمانڈنٹ اورکزئی سکائوٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہم کو ان ظالموں کے محاصرے سے نجات دلائیں اور اپنے تحفظ میں اس علاقے سے باہر نکالے اور ملزمان کے خلاف قانونی کاروائی کرے بصورت دیگر ہم اپنے گھر میں خود سوزی کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں