پاکپتن:سی ای او ہیلتھ کی عدم دلچسپی، محکمہ صحت کا نظام درہم برہم

محکمہ کی کارکردگی صفر جبکہ صحت اور شہریوں کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہونے لگا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 15 اکتوبر 2019 16:53

پاکپتن:سی ای او ہیلتھ کی عدم دلچسپی، محکمہ صحت کا نظام درہم برہم
پاکپتن(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15اکتوبر2019ء، نمائندہ خصوصی،مُمشاد فرید ) پاکپتن میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ کی عدم دلچسپی کے باعث محکمہ صحت کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ محکمہ کی کارکردگی صفر جبکہ صحت اور شہریوں کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہونے لگا ۔تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پاکپتن میں نئے سی ای او ہیلتھ کی تعیناتی کے بعد محکمہ صحت کے مسائل میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے جبکہ سی ای او ہیلتھ کی اس حوالے سے دلچسپی بھی صفر نظر آتی ہے۔

ذرائع کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں اتائیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں جو معصوم شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سرکاری ڈاکٹر ہسپتالوں میں علاج کی بجائے اپنے پرائیویٹ کلینک کھول کر شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں، ہیلتھ کے متعلقہ سائلین کی درخواستوں پر انکی دادرسی نہیں کی جارہی۔

(جاری ہے)

سائیلین کو سنے بغیر ان کی درخواستوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے اس کے علاوہ سی او صاحب سائلین سے ملنا تو دور دفتر آنا بھی گورا نہیں کرتے۔

شہریوں کے مطابق سابقہ سی ای او ہیلتھ رانا امتیاز احمد کی محکمہ میں بہترین کارکردگی تھی۔ مگر موجودہ سی ای او شہریوں کی زندگیوں اور انکے پیسوں سے کھیلنے والوں کیخلاف کسی قسم کا ایکشن نہیں لے رہے۔ سی او صاحب کا موقف ہے کسی کے خلاف ایکشن لوں تو وہ عدالت سے رجوع کرلیتا ہے۔ شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعظم پاکستان عمران خان، وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین و دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سی ای او ہیلتھ کو عوامی مسائل سننے کا پابند بنایا جائے۔

پاکپتن میں شائع ہونے والی مزید خبریں