پاکپتن میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے اجلاس

Mohammad Ali IPA محمد علی منگل 14 فروری 2017 18:21

پاکپتن (اْردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین-ا نٹرنیشنل پر یس ایجنسی۔ 14فروری ۔2017ء ) بنیادی ضروریات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پینے کے صاف پانی سمیت دیگر ضررویات کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بر وئے کار لا جا رہے ہیں ، حکومت کی جانب سے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے مختلف علاقو ں میں و اٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں گئے ،لوکل گورنمنٹ، ایگز یکٹو انجینر پی ایچ ڈی سمیت دیگرمتعلقہ ادارو ں کے افسران ضلع کے مختلف علاقوں کا سروے کریں گئے ، سروے رپورٹ کی روشنی میں حکومتی ہد ایات پر مختلف علاقو ں میں و اٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں گئے،پہلے سے موجود واٹر فلٹریشن پلانٹ کا جائزہ لیکر ان کو فنگشنل کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریو نیو عارف عمر عزیز نے پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہو ئے کیا ، اجلاس میں ڈی او پلاننگ رضوا ن علی ،ایس ڈی او محمد سعید ، اسسٹنٹ انجینرلیاقت ،ڈی آئی او سید سلمان حسین ، چیف آفسیر تحصیل میونسپل کمیٹی ملک جاوید اسلم ، میونسپل آفسیر تحصیل میونسپل کمیٹی عارفو الا وحید قیصرسمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ معاز احمد نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہو ئے بتایا کہ تحصیل پاکپتن میں8اور تحصیل عارفوالا میں6 نئے واٹر فلٹریشن پلانٹ جائیں گئے، یہ واٹر فلٹریشن پلانٹ حکومت کی ہدایات پر سٹی پاکپتن ، سٹی عارفوالا میں لگائے جائیں اور اس سلسلہ میں متعلقہ علاقہ کے ایم پی اے سے بھی رہنمائی لی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ یہ وا ٹر فلٹریشن پلانٹ پہلے سے لگے چند واٹر فلٹریشن پلانٹ فگشنل ہیں اور ان سے عوام کو صاف پانی پینے کی سہولیات میسر ہیں جبکہ کچھ پلانٹ فنڈز کی کمی کے باعث فنگشنل نہ ہیں ان کو فنگشنل کرنے کیلئے اعلی حکام سے رجو ع کیا جا رہا ہے ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عارف عمر عزیز نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے دفاتر میں ریڈ ٹیپ ازم کا خاتمہ کیا جائے اور اس سلسلہ میں تمام اداروں کے افسران سنجیدہ طور پر کوشش کریں کہ عوام کو بنیادی ضروریات ہمہ وقت میسرہوں، انہوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام اداروں کے افسران اپنی مثبت تو انائیاں صرف کریں اور کو شش کریں کہ کم سے کم وقت میں عوام کے مسائل حل ہو ں اور عوام کوبنیا دی ضروریات دستیاب ہوں ۔


متعلقہ عنوان :

پاکپتن میں شائع ہونے والی مزید خبریں