پاکپتن ،شعبہ تعلیم کی کارکردگی کو بڑھانے کیلئے جدت کے مطابق اقدامات کیے جائیں،ڈی سی پاکپتن

بدھ 22 جنوری 2020 19:41

پاکپتن۔ جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2020ء) ڈپٹی کمشنر احمد کمال مان نے کہا ہے کہ قوموں کی ترقی کا راز تعلیم میں مضمر ہے ، جن قوموں نے تعلیم کو زر یعہ شعار بنایا انہوں نے دنیا میں ممتاز مقام حا صل کیا اور جن قوموں نے تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی نہیں لی وہ بہتر وقار اور مقام حا صل نہ کر سکیں ،ہمیں اپنے قومی وقار میں اضافے اور ترقی کی منزل حا صل کرنے کیلئے شعبہ تعلیم کو زریعہ شعار بنانا ہوگا اور بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق اہمیں طلباء کو جدید تقاضوں کے مطابق سائنسی ، فنی ،ٹیکنیکل دینا ہوگی،ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور اساتذہ کرام کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ طلباء کو جدید علوم روشناس سے کرائیں اور ان میںسائنسی ، فنی ،ٹیکنیکل تعلیم حاصل کرنے کے عمل کو فروغ دیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی ریویو ایجو کیشن کمیٹی کے ماہانہ بلائے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قیوم قدرت، ڈی او ایلمنٹری رائے نذر محمد ،ا ڈپٹی ڈی او ایلمنٹری غلام فرید،سسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن حنا چوہدری ، فی میل ایجو کیشن افسران ، تعلیمی اداروں کے ہیڈ معلم/ معلمات سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قیوم قدرت ،چیف ایگز یکٹو آفسیر ڈسٹرکٹ ایجو کیشن اتھارٹی راجہ طارق محمود نے مشترکہ طور پر شعبہ تعلیم سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے این ایس بی فنڈز کے استعمال ، تعلیمی اداروں کی کار کردگی ، اساتذہ کرام اور طلباء کی حا ضری سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنراحمد کمال مان نے کہا شعبہ تعلیم کی کارکردگی کو بڑھانے کیلئے جدت کے مطابق اقدامات کیے جائیں ، اساتذہ کرام ، سٹاف اور طلباء کی حاضری کو سو فیصد یقینی بنایا جائے ،تعلیمی اداروں میں اساتذہ ،سٹاف کی غیر حاضری کے عمل کو قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں دیگر ضروری سازو سامان فراہم کرنے کیلئے تعلیمی اداروں کی چیکنگ کریں اور سامان فراہم کریں ، انرولمنٹ کے عمل کو مزید بہتر بنائیں ، ایجو کیشن افسران ، مانیٹرنگ افسران تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے وسیع تر قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے مشترکہ طور پر کاوشیں کریںتاکہ ہر بچہ زیور تعلیم سے آراستہ کیا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :

پاکپتن میں شائع ہونے والی مزید خبریں