پنجگور کا شمار بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں ہوتا ہے ،میجر(ر)محمد حسین علی

نو منتخب عوامی نمائندے نئی پالیسیوں میں بل 2015 کو ختم کرکے پرائیویٹ اسکولوں کے بنائے ہوئے بل کو اسمبلی میں پیش کریں اور پنجم اور ہشتم کے بورڈ کے امتحانات کو ختم کرانے کے احکامات جاری کرینگے،صدر آل پنجگورپرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن

ہفتہ 18 اگست 2018 21:13

پنجگور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) آل پنجگور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر میجر(ر)محمد حسین علی وجنرل سیکرٹری حاجی لطیف نے کہا ہے کہ بلوچستان کے پسماندہ ترین ضلع پنجگور کو کہا جاتا ہے گزشتہ حکمرانوں نے اسے پسماندگی کی طرف دھکیل کر ثابت کر دیا کہ حکمرانوں کو تعلیم میں کوئی دلچسپی نہیں ہے گزشتہ حکومت نے تعلیمی خامیوں میں ایک بہت بڑا اضافہ کرکے ایک بل پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف اسمبلی میں صرف اس لیے پاس کروایا کہ پرائیویٹ اسکولز تعلیمی ماحول پیدا کررہے ہیں پرائیویٹ اسکولز خلوصِ سے بچوں پرتوجہ دیکر تعلیم کو عام کررہے ہیں کیونکہ نہ انکے ماحول کو خراب کرنے کیلئے خلا پیدا کریں بل 2015 کے بعد پنجم ہشتم کے امتحان کو بورڈ کے ذریعے کرانے کا فیصلہ تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کا ایک بڑا قدم اٹھایا گیا چونکہ پرائیویٹ اداروں میں بچے آپنی ذہانت سے امتحان اچھے اچھے نمبروں سے پاس ہوتے ہیں اس لیے یہ بات حکمرانوں کو راس نہ آئی اور پرائیویٹ اسکول کو بھی بورڈ میں شامل کیا جو پرائیویٹ اسکولوں کے بچوں پر سراسر ظلم کے مترادف ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نو منتخب عوامی نمائندے رکن صوبائی اسمبلی میر اسد اللہ بلوچ نئی پالیسیوں میں بل 2015 کو ختم کرکے پرائیویٹ اسکولوں کے بنائے ہوئے بل کو اسمبلی میں پیش کریں اور پنجم اور ہشتم کے بورڈ کے امتحانات کو ختم کرانے کے احکامات جاری فرمائیں گے۔

پنجگور میں شائع ہونے والی مزید خبریں