پنجگور میں تعلیمی انقلاب لانا چاہتے ہیں،میر اسداللہ بلوچ

تعلیم کے حوالے سے جو سفر میں نے سابقہ ادوار میں شروع کیا تھا اسے مکمل کرکے عوام کو ایک خوشحال مستقبل کی نوید دلائوں گا، مارچ سے پنجگور یونیورسٹی کیمپس میں باقاعدہ درس وتدریس کا عمل شروع کیا جائے گا ،بلوچستان بدترین قحط وخشک سالی سے گزررہا ہے، صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر

ہفتہ 12 جنوری 2019 23:25

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2019ء) صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ پنجگور میں تعلیمی انقلاب لانا چاہتے ہیں اور تعلیم کے حوالے سے جو سفر میں نے اپنے سابقہ ادوار میں شروع کیا تھا اسے مکمل کرکے اپنے عوام کو ایک خوشحال مستقبل کی نوید دلاوں گا مارچ سے پنجگور یونیورسٹی کیمپس میں باقاعدہ درس وتدریس کا عمل شروع کیا جائے گا بلوچستان بدترین قحط وخشک سالی سے گزررہا ہے صوبائی اسمبلی سے ایک قرارداد کے زریعے مراکز سے پیکج کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور ساتھ ہی مرکز ایران بارڈر پر قانونی کاروبار کو فروغ دے کر بارڈر سے ملحقہ اضلاع میں فیڈرل لیویز کی آسامیوں کا اعلان کرے تاکہ بے روزگاری پر قابو پایا جاسکیان خیالات کا اظہار میر اسداللہ بلوچ نیکارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پنجگور میں تعلیمی انقلاب لانا میرا مشن ہے میل اور فیمیل یونیورسٹی کیمپس قائم کررہے ہیں جن میں باقاعدہ مارچ سے درس وتدریس کا عمل شروع ہوگی اور ہمارے بچے اور بچیاں مقامی سطح پر علم کے زیور سے آراستہ ہوسکیں گی انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سابقہ ادوار میں تعلیمی درسگاہوں کی جو بنیاد ڈالی تھی آج وہ ثمرآور درخت کی مانند ہیں پولی ٹیکنیک کالج سمیت مختلف انٹر کالجز میں درس وتدریس کا عمل شروع ہونا بڑی کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ وشبود اور تسپ میں فیمیل کالجز بنائیں گے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ جدید چیلنجز کا مقابلہ صرف علم وہنر سے ممکن ہے اور وقت ہم سے تقاضا کررہا ہے کہ ہم ٹیکنکل تعلیم کو اپنا مقصد بنائیں تب ہم جاکر ترقی اور خوشحالی کا سفر طے کرسکیں گے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان اس وقت شدید قحط سالی سے گزر رہا ہے گوادر پورٹ کی آمدنی کا 50 فیصد حصہ بلوچستان حکومت کو ملنا چائیے اور مرکز بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دے کرقدرتی آفات کے شکار صوبے کے لیے خصوصی پیکج دیے تاکہ قحط سالی سے متاثرہ افراد کی فوری بحالی کا کام کیا جاسکے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ خشک سالی سے بلوچستان شدید متاثر ہے اور صوبائی اسمبلی نے باقاعدہ ایک قرارداد بھی منظور کرلی ہے جس میں صوبہ کو آفت زدہ قراردیا گیا ہے میر، اسداللہ بلوچ نے کہا کہ ایران بارڈر جو 700 میل ہے اس پٹی پر کاروبار کے وسیع مواقعے موجود ہیں مرکزی حکومت معاشی بہتری لانے کے لیے قانونی کاروبار کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرے پنجگور کے لیے فیڈرل لیویز کی 2000 آسامیاں منظور کرے تاکہ یہاں کے لوگوں کو روزگار مل سکے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ ایران بارڈر سے ملحقہ تمام اضلاع کو فیڈرل لیویز کی 2 دو ہزار آسامیاں دی جائیں میر، اسداللہ بلوچ نے کہا کہ بارڈر پر قانونی کاروبار کو فروغ دینے سے ایک لاکھ سے زائد افراد کو روزگار ملے گا۔

پنجگور میں شائع ہونے والی مزید خبریں