بلوچستان ایجوکیشن پروجیکٹ کے تحت محکمہ تعلیم بلوچستان کو ورثے میں ملنی والی 850 کے قریب سکولوں کے 1600سے زائد ٹیچرز تنخواہوں سے محروم

جمعہ 11 ستمبر 2020 23:44

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2020ء) بلوچستان ایجوکیشن پروجیکٹ کے تحت محکمہ تعلیم بلوچستان کو ورثے میں ملنی والی 850 کے قریب اسکولوں کے سولہ سو سے زائد ٹیچرز تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ان کی معاشی پریشانیوں میں اضافہ ہورہا ہے اور 60 ہزار کے قریب طالبات کا مستقبل بھی موجودہ صورت حال سے غیر یقینی بنتا جارہا ہے بلوچستان ایجوکیشن پروجیکٹ نے دو سال قبل اپنے تئین چلنے والی اسکولوں کو محکمہ ایجوکیشن کے حوالے کیا تھا حکومت بلوچستان نے ٹیچرز کو مستقل کرنے کی بجائے دو سال کا کنٹریکٹ دے کر قوم پر احسان عظیم تو کرلیا مگر تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی روایتی ہتھکنڈوں سے کام لیا گیا ماہانہ ادائیگیوں کی بجائے چھ ماہ طویل انتظار کرانے کے بعد انھیں ادائیگیاں ہوتی ہیں عوامی حلقوں نے ایجوکیشن کے ساتھ معاندانہ روش اپنانے پر تعجب اور مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ دیگر محکموں میں ملازمین کی مستقل بنیادوں بھرتیاں ہوتی ہیں ایجوکیشن جیسے اہم محکمہ کو کسی کارخانہ کی طرز پر رکھ کر قوم کو یہ باور کرایا جارہا ہے کہ تعلیم عام لوگوں کے لیے نہیں ہے بلکہ وہ صرف نام کی حد تک اس سے جڑیں رہیں ان کا کہنا ہے کہ ایجوکیشن پروجیکٹ کی یہ اسکولیں ان علاقوں میں بنائی گئی ہیں جہاں تعلیم کے دروازے عام شہریوں کے لیے بند رہتے تھے نہ جانے محکمہ تعلیم کیوں غریبوں کے بچوں کو تعلیم دلانے پر پہلوتہی کررہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

پنجگور میں شائع ہونے والی مزید خبریں