خیبرپختونخوا:2017ئ میںہیپاٹائٹس بی اور سی کی164کیسز رپورٹ

پیر 22 جنوری 2018 20:36

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2018ء)فرنٹیئرفائونڈیشن نے تھیلی سیمیا و ہیموفیلیا ودیگرامراض خون میں مبتلا 12722بچوں اورمریضوں کو15651 بیگزخون و اجزائے خون فراہم کئے جبکہ عطیہ خون کرنے والے افراد میں سے 280بلڈ ڈونرزکے تشخیصی ٹیسٹ مثبت آئے جو مختلف بیماریوں میں مبتلا پائے گئے جنہیں ان کے امراض کے بارے میں آگاہ بھی کیاگیا، زیادہ تر افراد ہیپاٹائٹس بی اور سی میں مبتلا پائے گئے، ایچ آئی وی ایڈزکا کوئی کیس سامنے نہیں آیا،فرنٹیئرفائونڈیشن کوسال 2017ء کے دوران بلڈ کیمپوں میں 14702 افراد نے خون عطیہ کیا جن کی سکریننگ سے معلوم ہوا کہ132 افراد ہیپاٹائٹس بی،32 ہیپاٹائٹس سی،63 ملیریا اور 53 افراد ٹائیفائیڈ میں مبتلا پائے گئے،یہ اعدادوشمار فرنٹیئرفائونڈیشن کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حلیم کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں پیش کی گئی 2017ء کی سالانہ رپورٹ میں جاری کئے گئے،سالانہ رپورٹ فرنٹیئرفائونڈیشن کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر فخز زمان نے پیش کیا جس کی منظوری دے دی گئی،اجلاس میں بتایا گیا کہ امسال ایچ آئی وی ایڈزکا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، اجلاس میں بتایا گیا کہ 2017ء کے دوران لگائے گئے بلڈ کیمپوں میں 14702بلڈ بیگز جمع ہوئے جبکہ 15651خون و اجزائے خون کے بیگز فراہم کئے گئے ،اس موقع پر صاحبزادہ محمد حلیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امراض خون میں مبتلا بچوں کومکمل بلڈسکریننگ کے بعد خون و اجزائے خون مہیاکیاجاتا ہے تاکہ ننھے بچوں کوایچ آئی وی ایڈز، ہیپاٹائٹس اور دیگر بیماریوں سے محفوظ بنانا ہے، انہوں نے ادارہ میں بلڈ سکریننگ کے عمل کواطمینان بخش قراردیااور کہا کہ عوام میں شعور اجاگر ہونے پرہی ہم امراض خون کے خاتمہ کی کوششوں میں کامیاب ہوسکیںگے،انہوںنے بلڈ کولیکشن ٹیموں پرزور دیا کہ بلڈ کیمپوں کے انعقادکے ساتھ ساتھ عوام میں عطیات خون کے حوالے سے بھی شعور اجاگر کریں تاکہ ننھے بچوں کو خون واجزائے خون کی فراہمی میں درپیش مشکلات کاخاتمہ ہوسکے کیونکہ پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق امراض خون میں مبتلا بچوں کو 32 لاکھ بلڈ بیگز درکارہوتے ہیں جبکہ 18 لاکھ جمع ہوپاتے ہیں یوں 14 لاکھ بلڈ بیگزکی کمی کاسامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ بلڈڈونرزکا خون عطیہ کرنے سے پہلے ایچ بی لیول ضرور چیک کریں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں