صوبے میں بجلی چوری (کنڈا کلچر ) کے خلاف باضابطہ اور قابل عمل قانون آرڈیننس جاری کرنے کافیصلہ

بجلی چوری کی وجہ سے مختلف خرابیاں جنم لیتی ہیں ایک طرف قومی خزانے کو روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کا نقصان ہو تا ہے تو دوسری طرف باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین پر بھی غیر ضروری بوجھ پڑتا ہے،دوست محمدخان

بدھ 18 جولائی 2018 21:23

صوبے میں بجلی چوری (کنڈا کلچر ) کے خلاف باضابطہ اور قابل عمل قانون آرڈیننس جاری کرنے کافیصلہ
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے صوبے میں بجلی چوری (کنڈا کلچر ) کے خلاف باضابطہ اور قابل عمل قانون کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اس سلسلے میں جلد آرڈنینس پاس کرنے کا عندیہ دیا ہے تاکہ بجلی کے غیر قانونی استعمال کا تدارک ممکن ہو سکے ۔ وہ پیسکو چیف ایگزیکٹیو پیسکو انجینئر ڈاکر محمد امجد خان سے گفتگو کررہے تھے جنہوںنے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ان سے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

نگران وزیراعلیٰ نے بجلی کے بڑھتے ہوئے مسائل کے پیش نظر صوبے میں کنڈا کلچر کے تدارک اور بقایا جات کی تیز رفتار ریکوری کو وقت کی اشد ضرورت قرار دیا۔ اُنہوںنے کہاکہ بجلی چوری کی وجہ سے مختلف خرابیاں جنم لیتی ہیں ایک طرف قومی خزانے کو روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کا نقصان ہو تا ہے تو دوسری طرف باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین پر بھی غیر ضروری بوجھ پڑتا ہے ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کم وولٹیج کے مسئلہ کو بھی حل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ وولٹیج میں اچانک غیر معمولی کمی اور زیادتی کی وجہ سے برقی آلات بھی خراب ہوتے ہیں اور پرائمری سکول میں بچوں کی نظر پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں