سابق صوبائی وزیراور پی کے 99سے پی ٹی آئی کے امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈا پور خودکش حملے میںشہید،5زخمی

نگراں وزیراعلیٰ کی خودکش حملے کی مذمت،تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل ڈی آئی خان انتظامیہ سے 12گھنٹے کے اندررپورٹ طلب

اتوار 22 جولائی 2018 18:10

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2018ء) سابق صوبائی وزیر زراعت خیبرپختونخوا اور ڈی آئی خان سے صوبائی اسمبلی حلقہ پی کے 99کیلئے پی ٹی آئی کے امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈا پور کی گاڑی پرخودکش حملے کے نتیجے میںسردار اکرام اللہ خان گنڈاپورشہید جبکہ5 افرادزخمی ہوگئے ‘ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او ) ظہوربابرآفریدی کے مطابق تحصیل کلاچی سے صوبائی نشست کے لیے تحریک انصاف کے نامزد امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈاپور الیکشن مہم کے سلسلے میں اتوارکے روزکارنرمیٹنگ میں شرکت کیلئے جارہے تھے کہ راستے میں خودکش حملہ آورنے ان کی گاڑی کے قریب اپنے آپ کو دھماکے سے اڑادیاجس کے نتیجے میں سرداراکرام اللہ گنڈاپور سمیت 6 افراد شدیدزخمی ہوگئے ،زخمیوں کوکمبائنڈ ملٹری ہسپتال ڈی آئی خان منتقل کیاگیاجہاں بعدازاں اکرام اللہ خان گنڈاپورزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ،زخمیوں میں ان کے ڈرائیورمحمدرمضان اور تین گن مین دلنواز،الیاس،عبدالرزاق اورایک راہگیرسیف الرحمن شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈرائیورمحمدرمضان کی حالت بھی نازک بتائی جارہی ہے ،وقوعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں کوکمبائنڈ ملٹری ہسپتال ڈی آئی خان منتقل کردیاجبکہ سکیورٹی فورسزنے علاقے کوگھیرے میں لیکرسرچ آپریشن شروع کردیا۔یادرہے کہ اکرام خان گنڈاپورخیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ عنایت اللہ خان گنڈاپورکے بیٹے ہیں،چارسال قبل سرداراکرام خان گنڈاپورکے بھائی اسرارخان گنڈاپورایک خودکش حملے میں 25افرادسمیت شہیدہوگئے تھے۔

دریں اثناء خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر)دوست محمدخان نے ڈی آئی خان میں اکرام اللہ خان گنڈاپورپرہونے والے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان کی شہادت پرگہرے رنج وغم اورغمزدہ لواحقین سے دلی ہمدردی کااظہارکیاہے ۔انہوں نے خودکش دھماکے کے تحقیقات کیلئے کائونٹرٹیررزم اعلیٰ سطحی کمیٹی ڈیپارٹمنٹ کے چیف کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ایس پی ،ایس ایس پی ہیڈکوارٹرز،ڈی ایس پی انوسٹی گیشن کے علاوہ آئی بی ،آئی ایس آئی اورایم آئی کے نمائندے شامل ہیں۔

نگراں وزیراعلیٰ کمیٹی کوتیزرفتارتحقیقات کرنے اورہرحوالے سے مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔مزیدبرآں نگراں وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان انتظامیہ سے 12گھنٹے کے اندروقوعہ کی جامع رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں