وفاقی اور صوبائی نگران حکومتیں ایسے بوڑھوں پر مشتمل ہیں جن میں کسی قسم کی کوئی صلاحیت نہیں، سینٹر مشتاق احمد خان

دہشت گردی کے پے درپے واقعات نگران حکومتوں کے لئے چیلینج ہیں، دہشت گردی واقعات انتخابات کے پُرامن انعقاد پر سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔الیکشن کمیشن اپنے اقدامات اور روئیے کی وجہ سے سلیکشن کمیشن بن چکی ہے۔ 25جولائی تبدیلی کا دن ہے، 25جولائی کو پورے ملاکنڈ ڈویژن میں متحدہ مجلس عمل کلین سویپ کرے گی، جلسے سے خطاب

اتوار 22 جولائی 2018 21:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جولائی2018ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے بنوں میں اکرم خان درانی پر قاتلانہ حملے اور ڈیرہ اسماعیل خان میں اکرام اللہ خان گنڈا پور کی بم دھماکے میں شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی نگران حکومتیں ایسے بوڑھوں پر مشتمل ہیں جن میں کسی قسم کی کوئی صلاحیت نہیں۔

دہشت گردی کے پے درپے واقعات نگران حکومتوں کے لئے چیلینج ہیں، دہشت گردی واقعات انتخابات کے پُرامن انعقاد پر سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔الیکشن کمیشن اپنے اقدامات اور روئیے کی وجہ سے سلیکشن کمیشن بن چکی ہے۔ 25جولائی تبدیلی کا دن ہے، 25جولائی کو پورے ملاکنڈ ڈویژن میں متحدہ مجلس عمل کلین سویپ کرے گی۔ سیکولر اور لبرل جماعتیں خیبر پختونخوا سے اپنا بوریا بستر گول کرلیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ظفر پارک بٹخیلہ میں متحدہ مجلس عمل کے بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ عام سے متحدہ مجلس عمل کے مرکزی قائدین نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ نگران حکومتیں امن و امان کے قیام میں ناکام ہوچکی ہیں، نگران حکومت اور الیکشن کمیشن انتخابی عمل کو غیر جانبدار اور شفاف بنائے ،اگرعوام کا الیکشن پر اعتماد نہ رہا تو ملک میں انتشار اور انارکی کو پھیلنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ عوام کے ووٹ سے ہوگا۔عوام نے طے کرنا ہے کہ انہوں نے جاگیرداروں وڈیروں اور سرمایہ داروں کی غلامی کرنی ہے یا کرپٹ ٹولے سے آزادی حاصل کرکے پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجلس عمل اللہ کی رحمت اور مسلمانوں کے اتحاد و اتفاق کی علامت ہے۔ مجلس عمل کی قیادت پانامہ، لندن، دبئی اور کرپشن سے پاک ہے، مجلس عمل کی سیاست نہرو ، گاندھی اور امریکہ یا برطانیہ کی سیاست نہیں بلکہ یہ قرآنی، پیغمبری اور اسلامی سیاست ہے۔

ہم سیاست اور ووٹ کے ذریعے رسول اللہ ؐ کے دین کو تخت پر بٹھانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں میں پہچانا چاہتے ہیں کیونکہ عوام کے مسائل کا ادراک وہی رکھتا ہے جو عوام میں سے ہو۔جو لوگ غریبوں کے ہمدرد اور خیر خواہ بن کر آتے ہیں انہیں عوام کے مسائل سے نہیں اپنے اقتدار سے مطلب ہوتا ہے اسی لئے وہ دوبارہ پانچ سال تک نظر نہیں آتے ۔

انہوں نے کہا کہ آج تک ملک کے اقتدار پر قابض وڈیروں نے عوام کا استحصال کیا ہے اور عام آدمی کو زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا ہے ۔جن لوگوں نے روٹی کپڑے اور مکان کے نعرے پر چالیس سال حکومت کی وہ آج ایک بار پھر عوام کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ آئندہ پانچ سال کے لئے ایک ایسی قیادت کا انتخاب کریں جو دیانتدار ہو اور جو آپ کو حقوق دلوانا جانتے ہوں۔ عوام ووٹ کی طاقت سے پاکستان کو لوٹنے اور اسے غیر مستحکم کرنے والوں کو اقتدار کے ایوانوں سے نکالیں اور متحدہ مجلس عمل کی قیادت کو کامیاب کرائیں ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں