گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد اضافہ ،ْ 178 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے کافیصلہ ظلم ہے،الیاس بلور

خیبر پختونخوا 18فیصد ،ْ سندھ 69فیصد اور بلوچستان 4فیصد گیس پیدا کرنے والے صوبے ہیں،،گیس کی قیمتوں میں اضافہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 158 کی خلاف ورزی اور 18ویں ترمیم کو سبوتاژ کرنے کی بھونڈی کوشش ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ،،سینیٹرالیاس بلور

منگل 25 ستمبر 2018 16:29

گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد اضافہ ،ْ 178 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے کافیصلہ ظلم ہے،الیاس بلور
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر رہنما اور یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سینئر لیڈر سینیٹر الیاس احمد بلور نے تحریک انصاف حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد اضافہ ،ْ 178 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے ،ْ5 ہزار سے زائد آئٹمز پر کسٹمز ڈیوٹی بڑھانے اور 900 سے زائد آئٹمز کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے سمیت نان فائلرز کو جائیدادیں اور قیمتی گاڑیاں خریدنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو ملک اور قوم کیلئے شدید دھچکا قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خیبر پختونخوا 18فیصد ،ْ سندھ 69فیصد اور بلوچستان 4فیصد گیس پیدا کرنے والے صوبے ہیں اور ان صوبوں کے عوام اور بزنس کمیونٹی کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 158 کی خلاف ورزی اور 18ویں ترمیم کو سبوتاژ کرنے کی بھونڈی کوشش ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ملک میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور ٹیکسوں کی شرح بڑھانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے ممتاز صنعتکار اور سینئر پارلیمنٹرین سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ حکومت ایک صوبہ کو نوازنے کے لئے باقی تینوں صوبوں جو کہ گیس میں خود کفیل ہیں اُن پر گیس اور سی این جی کی قیمتوں کا بوجھ ڈال رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا اپنی ضرورت سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے اور اضافی گیس پنجاب میں استعمال ہوتی ہے اس کے باوجود گیس کے پیداواری صوبوں کے عوام پر گیس کی قیمتوں کو بڑھانا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب 60فیصد گیس استعمال کرتا ہے اور پنجاب کے لئے ہی LNG امپورٹ کی جارہی ہے جبکہ اس کا بوجھ پورے ملک کے عوام پر ڈالا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت پختونخواکے عوام کو ووٹ دینے کا صلہ اُن پرگیس ،ْ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور نئے ٹیکسز کی صورت میں دے رہی ہے ۔ سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہاکہ حکومت نے سی این جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا ہے جس کا براہ راست اثر غریب عوام پر پڑھے گا جبکہ حکومت غریبوں کو ریلیف دینے کے بلند و بانگ دعوے بھی کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ نان فائلرز کو جائیدادیں اور مہنگی گاڑیاں خریدنے کی اجازت دینے سے حقیقی ٹیکس پیئرز کی حوصلہ شکنی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ٹیکس نیٹ میں اضافہ کی بجائے پہلے سے موجود ٹیکس پیئرز پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈال کر ملکی معیشت کو دائو پر لگا نے کے درپے ہے ۔ سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہاکہ موجودہ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر پڑھے لکھے اور سمجھدار انسان ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے آتے ہی عوام پر 178 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے سمیت موجودہ ٹیکس گذاروں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے جس سے تحریک انصاف حکومت کا 100 دن کا پلان سامنے آگیا ہے اور یوں لگتا ہے کہ حکومت 100 دن کے اندر عوام کو ریلیف دینے کی بجائے گیس ،ْ بجلی اور ٹیکسوں کی بھرمار کرکے ان کی چیخیں نکالنا چاہتی ہے ۔

سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہاکہ عمران خان کہتے تھے کہ میں ایف بی آر کو ٹھیک کروں گا اور نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لاکر ٹیکس ریونیو کو 8 ہزار بلین تک لے کر جائوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت عوام کے ساتھ مسلسل جھوٹ بول رہی ہے اور یوٹرن پر یوٹرن لے رہی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر گیس میں خود کفیل صوبوں کے عوام پر ٹیکس کے نرخوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور حکومت بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے بازرہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ صرف لگژری آئٹمز تک محدود کیا جائے اور درآمدی خام مال پر ڈیوٹی اور ٹیکس میں اضافہ کا فیصلہ واپس لیا جائے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں