سوات میں نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کااجراء

. قومی سکیم کی رجسٹریشن کے افتتاح کیلئے وزیراعلیٰ محمود خان کے دورہ سوات سے متعلق تیاریاں مکمل

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 18:37

سوات میں نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کااجراء
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) سوات میں نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے اجراء کے سلسلے میں پیر 22اکتوبر سے دو مہینے جاری رہنے والی رجسٹریشن کیلئے گراسی گرائونڈ آنے والے درخواست دہندگان اور شہریوں کو موقع پر سہولیات کی فراہمی اور اس قومی سکیم کی رجسٹریشن کے افتتاح کیلئے وزیراعلیٰ محمود خان کے دورہ سوات سے متعلق تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرمحمد فواد خان کی زیرصدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی اور وی آئی پی و پبلک سیکورٹی ، آبنوشی اور دیگر سہولیات کی دستیابی کیلئے ضروری فیصلے کئے گئے اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنربابوزئی قاضی ریاض علی، نادرا کے ڈائریکٹرفیاض الرحمان، ڈبلیو ایس ایس سی، ٹی ایم اے، پولیس، شہری دفاع، ریسکیو 1122، سیکرٹری ٹو کمشنر، ریجنل ڈائریکٹر انفارمیشن، تعلیم وصحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی اجلاس میں پیر 22اکتوبر کو شروع ہونے والی اس عظیم الشان قومی رہائشی سکیم کی رجسٹریشن کیلئے گراسی گراونڈ مینگورہ کا انتخاب کیاگیا جہاں نادرا کی موبائل گاڑیوں کے علاوہ رجسٹریشن کے خواہشمند شہریوں کیلئے مناسب جگہ اور سہولیات دستیاب ہونگی تاہم عوامی دلچسپی بڑھنے کی صورت میں رجسٹریشن کے مقامات بڑھانے کا جائزہ بھی لیا جائے گا جس سے عوام کو بھی مناسب طور پر آگاہ کیا جائے گا اے سی ہیڈکوارٹر بابوزئی ریاض علی کونیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے ر جسٹریشن پروگرام کیلئے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فوکل پرسن مقرر کیاگیا جبکہ سکیم کے افتتاح سے لیکر اختتامی روز تک سیکورٹی، پانی اور صفائی سمیت تمام سہولیات کیلئے ذمہ داران کا تعین بھی کیا گیا واضح رہے کہ سوات اس قومی ہائوسنگ سکیم کے ابتدائی مرحلے میں ملک بھر کے سات اضلاع میں شامل خیبر پختونخوا کا واحد خوش نصیب ضلع ہے اجلاس میں ڈائریکٹر نادرا نے بتایا کہ اگرچہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کیلئے ضلع سوات کا انتخاب ابتدائی مرحلہ ہے اور بعد ازاں دیگر اضلاع بھی سکیم کا حصہ بنیں گے جس کیلئے وہاں کے شہری تھوڑا انتظار کرلیں تاہم ابتدائی مرحلے میں بھی صوبے بھر سے کوئی شہری سکیم میں شمولیت کیلئے درخواست جمع کرا سکتا ہے اور مقررہ سات اضلاع کی مجوزہ ہائوسنگ سکیموں میں کہیں بھی اپنی ترجیحات کا تعین کر سکتا ہے انہوں نے شہریوں کی معلومات کیلئے سکیم کی ضروری ہدایات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ایک خاندان میں شامل بیوی، شوہر اور زیرکفالت بچوں میں صرف ایک ہی فرد کی رجسٹریشن قابلِ قبول ہوگی پہلے مرحلے میں پورے صوبے میں رجسٹریشن سنٹرز کیلئے سوات کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں خیبر پختونخوا کا کوئی بھی شہری رجسٹریشن فارم جمع کروا سکتا ہے تاہم جلد ہی صوبے کے دوسرے اضلاع میں بھی رجسٹریشن سنٹرز کھولے جائینگے اس کے علاوہ بہت بہت جلد آن لائن رجسٹریشن کا آغازبھی کیاجا رہا ہے جس کے ذریعے شہری بہ آسانی گھر بیٹھے رجسٹریشن فارم جمع کراسکیں گے جس کی پراسسنگ فیس 250 روپے ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع ہوگی رواں مرحلے میں رجسٹریشن کا عمل 2ماہ تک جاری رہے گا جبکہ مزید ہدایات بعد میںجاری کی جائیں گی رجسٹریشن فارم نادرا کی ویب سائٹ سے مفت حاصل کیاجا سکتا ہے اس کے علاوہ مجوزہ فارم ڈپٹی کمشنر سوات، ضلع کے اسسٹنٹ کمشنرز، ٹی ایم ایز اور یونین کونسلوں کے دفاتر سے بھی مفت حاصل کیا جاسکتا ہے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام دکانداروں اور فوٹو سٹیٹ سنٹرز کو تنبیہ جاری کی جائے کہ اس فارم کی قیمت دس روپے سے زیادہ وصول نہ کریں چاہے کلرکاپی ہو یا بلیک اینڈ وائٹ بصورت دیگر متعلقہ دوکاندار/فوٹوسٹیٹ سنٹر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائیگی رجسٹریشن فارم ڈپٹی کمشنر سوات کے منتخب رجسٹریشن سنٹر بمقامِ گراسی گرائونڈسیدو شریف میں جمع کروا تے وقت250 روپیہ بھی جمع کرانا ہوگاجس کی رسید شہری ضرور حاصل کریں اور تسلی کرلیں کہ ان کا شناختی کارڈ اور ٹریکنگ نمبر درست درج ہو رجسٹریشن فارم انتہائی آسان اور ایک صفحے پر مشتمل ہے اسلئے ایجنٹوں اور عرضی نویسوںکی بجائے انگریزی کے بڑے حروف میں صاف الفاظ کے ساتھ خود پُر کریں اسی طرح عمر رسیدہ افراداورخواتین خود رجسٹریشن سنٹرزآنے کی زحمت نہ کریںان کیلئے دوسرا شخص رجسٹریشن فارم جمع کرواسکتاہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں