پی کے71: پی ٹی آئی کے نشست گنوانے کی وجہ پارٹی اختلافات

گورنر شاہ فرمان کی چھوڑی ہوئی نشست پران کے بھائی ذوالفقار کو ٹکٹ دیا گیا، جبکہ پی ٹی آئی کے دلدار خان نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا، پارٹی کے2 امیدواروں کے الیکشن لڑنے کا نتیجہ نشست ہار گئے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 اکتوبر 2018 21:15

پی کے71: پی ٹی آئی کے نشست گنوانے کی وجہ پارٹی اختلافات
پشاور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 اکتوبر 2018ء) پاکستان تحریک انصاف کی ضمنی انتخابات میں پی کے 71میں نشست گنوانے کی وجہ سامنے آگئی، الیکشن نہ جیتنے کی وجہ پارٹی اختلافات ہیں، دلدار خان کو ٹکٹ دینے کا وعدہ کرکے شاہ فرمان کو ٹکٹ دے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی ضمنی الیکشن پی کے 71میں نشست ہارنے کی وجہ 2 انتخابی امیدوار تھے۔

پی کے 71میں گورنر شاہ فرمان کی چھوڑی گئی نشست پر پی ٹی آئی نے شاہ فرمان کے بھائی ذوالفقار کو ٹکٹ دے دیا جبکہ ٹکٹ کے خواہشمند دلدار خان نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا۔ دلدار خان نے شاہ فرمان کے بھائی کے حق میں دستبردار ہونے سے انکار کیا۔ اور الیکشن میں بھرپور انتخابی مہم بھی چلائی۔ جس کے نیتجے میں تحریک انصاف ٹکٹ ہار گئی۔

(جاری ہے)

یوں پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں جیتی ہوئی ایک اورنشست گنوا دی۔

غیرحتمی غیرسرکاری نتائج  کے مطابق پی کے 71 پشاورکے 86 میں سے 80 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے تحت اے این پی کے صلاح الدین 10523 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے ذوالفقار خان 9084 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔ واضح رہے اس سے قبل ضمنی انتخابات2018ء کا انعقاد چودہ اگست کو ہوا۔ ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں صدر مملکت عارف علوی کی خالی نشست این اے 247 کراچی اور عمران اسماعیل کی صوبائی نشست پرانتخاب ہوا۔

جبکہ خیبرپختونخواہ میں گورنر شاہ فرمان کی چھوڑی ہوئی نشست پی کے 71میں ضمنی انتخاب ہوا۔ تاہم کراچی میں پی ٹی آئی نے دونوں نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے۔ انتخابات میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ خیبرپختونخواہ پی کے 71میں تحریک انصاف نے گورنر کے پی شاہ فرمان کے بھائی ذوالفقار خان کو ٹکٹ دیا۔ جبکہ ان کے مدمقابل عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صلاح الدین الیکشن لڑ رہے ہیں۔

ضمنی انتخابات میں اپوزیشن کے جماعتوں کے اتحاد سے اے این پی کو بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو حکومتی اتحادی جماعتوں نے بھی سپورٹ کیا۔ تاہم پی ٹی آئی کے رہنماؤں میں اندرونی اختلافات کے باعث تحریک انصاف نشست جیتنے میں ناکام رہی۔ تحریک انصاف کے امیدوار دلدار خان بھی ٹکٹ کے امیدوار تھے لیکن ان کو ٹکٹ دینے کی بجائے گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان کے بھائی کوٹکٹ دے دیا گیا۔

تاہم دلدار خان نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا۔ تاہم پی ٹی آئی کے امیدواروں میں اختلافات کے باعث ووٹ خراب ہوئے۔ جس کا فائدہ اپوزیشن جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار کو پہنچا۔ اگر دیکھا جائے تو چودہ اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھی پی ٹی آئی نے اپنی جیتی ہوئی نشستیں گنوا دی ہیں۔ اس کے برعکس حکومت کو ضمنی انتخابات میں حکومتی کارکردگی کے باعث بھی شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت نے اپنے ابتدائی 50دنوں میں ہی مہنگائی کا طوفان کھڑا کردیا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن جماعتوں کے مطابق پی ٹی آئی کی ضمنی انتخابات میں ہار عام انتخابات میں جیت پر سوالیہ نشان ہے۔اپوزیشن کے مطابق عام انتخابات میں پی ٹی آئی دھاندلی کی بدولت جیتی تھی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں