پشاور ،کئی سال قبل لاکھوں روپے مالیت سے تیار ہونیوالے سکواش کورٹس تباہ حال پڑے ہونے کا انکشاف

پیر 12 نومبر 2018 18:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) محکمہ تعلیم ٹیکنیکل ایجوکیشن کے حکام کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث کئی سال قبل لاکھوں روپے مالیت سے تیار ہونیوالے سکواش کورٹس تباہ حال پڑے ہونے کا انکشاف ہوگیاہے ،پشاورشہر کے بچوں کیلئے گورنمنٹ ٹیکنکل انسٹی ٹیوٹ گلبہار(ٹی وی سی ) میں بنائے جانیوالے اس وقت کے جدیددو سکواش کورٹ کو انتظامیہ نے کباڑخانے میں تبدیل کردیاہے اس اقدام سے جہاں بچے کھیل کی ایک سہولیات سے محروم ہوئے ہیں وہاں کھیلوں کی ترقی وترویج کے لئے حکومتی اقدامات کوبھی خاک میں ملادیئے ہیں ،سابق ادوار میں لاکھوں روپے مالیت کے اس منصوبے کابھی ستیاناس کردیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق ٹیکنیکل ایجوکیشن بورڈ نے کئی سال قبل ٹیکنیکل سکول گلبہار میں زیرتعلیم بچوںسمیت علاقہ گلباراورملحقہ علاقہ جات کے بچوں وجوانو ں کیلئے دوعدد سکواش کورٹ تعمیر کرنے کیساتھ ساتھ باسکٹ بال کورٹ بھی تعمیر کیاگیاہے جس میں بچے اپنے فارغ اوقات میںکھیلاکرتے تھے،معلوم ہواہے کہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبرپختونخواجنید خان بھی بچپن میں یہاں پرکافی عرصہ سکواش کھیل چکے ہیںتاہم چند سالوں سے یہ سکواش کورٹ بچوں پربند ہونے کیساتھ ساتھ اس میں سنٹر کاتمام کوڑاکباڑ جمع کردیاگیاہے جس سے دونوں سکواش کورٹ تباہ وبرباد ہوچکے ہیںاورایساہی حال باسکٹ بال کورٹ کابھی ہے ٹی وی سی سنٹرگلبار میں فل کنٹکٹ کراٹے ایسوسی ایشن کاکلب بھی قائم ہے جہاں بچے شام کوکراٹے کی کلاسز لیتے ہیں تاہم ان بچوںکوبھی طرح طرح سے تنگ کیاجارہاہے اورکلب بند کرنے کے لئے کئی باراقدامات بھی سنٹرانتظامیہ کی جانب سے لیے جاچکے ہیں بچوں نے ا س پرشدید احتجاج کیاتھا ان کاکہناتھاکہ ہم پرکیوں مثبت سرگرمیاں بند کی جارہی ہیں اگربچوں کوکھیل کود سے روکاگیا توپھر وہ بے راہ روی کاشکارہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

گلبارسمیت شہرکے دگرعلاقوں کے بچوں نے ٹیکنیل بورڈ کے اعلی حکام سے ٹی وی سی گلبہار پشاورمیں سکواش کورٹس کی ازسرنو بحالی اکامطالبہ کرتے ہو ئے باسکٹ بال کورٹ کی حالت زاربہتربنانے کے ساتھ ساتھ سنٹر کے دروازے شام کے اوقات میںبچوں کے لیے کھولے جائیں اوران کوکھیل کود سے نہ روکاجائے تاکہ وہ اپنے فارغ اقاوت مثبت سرگرمیوں میںصرف کریں۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں