اے این پی رہنماؤں بشریٰ گوہر،افراسیاب خٹک کی پارٹی رکنیت معطل

بشریٰ گوہر اور افراسیاب خٹک پرکارکنان میں انتشار پھیلانے اور پارٹی کونقصان پہنچانے میں ملوث ہونے کا الزام ہے، دونوں رہنماء شوکاز نوٹس کے جواب میں پارٹی قیادت کو مئطمن نہیں کرسکے۔ ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 12 نومبر 2018 19:11

اے این پی رہنماؤں بشریٰ گوہر،افراسیاب خٹک کی پارٹی رکنیت معطل
پشاور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 نومبر 2018ء) عوامی نیشنل پارٹی نے سینئر رہنماؤں بشریٰ گوہر اور افراسیاب خٹک کی پارٹی رکنیت معطل کردی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ گوہر اور افراسیاب خٹک پرکارکنان میں انتشار پھیلانے اور پارٹی کونقصان پہنچانے میں ملوث ہونے کا الزام ہے،دونوں رہنماؤں نے شوکاز نوٹس کا جواب نہیں دیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے پارٹی کی مرکزی نائب صدر بشریٰ گوہر اور سینئر رہنماء افرا سیاب خٹک کی پارٹی رکنیت معطل کر دی ہے۔

اعلامیہ اے این پی کے مطابق بشریٰ گوہر اور افراسیاب خٹک کارکنوں میں انتشار پھیلانے اور پارٹی کو نقصان پہنچانے کیلئے مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ جس پردونوں کو پارٹی کی جانب سے سات روز قبل شوکاز نوٹس جاری کیے گئے لیکن دونوں رہنماؤں کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

شوکاز نوٹسز میں ان دونوں پارٹی رہنماؤں سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی کوشش پر جواب طلب کیا گیا تھا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے شوکاز نوٹسز کا جواب دیا لیکن وہ اپنے جواب میں پارٹی قیادت کو مطمن نہیں کرسکے۔ دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے بونیر چملہ میں ٹماٹر کی فصل کی تباہی اور کاشتکاروں کو ہونے والے نقصانات کے ازالے کیلئے صوبائی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا دی ہے جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ محکمہ زراعت کے ماہرین کی ٹیم متاثرہ علاقے میں بھیج کو وجوہات اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے ، تحریک التوا پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے جمع کرائی ، تحریک میں ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی ہے کہ بونیر کے علاقہ چملہ میں کئی سو کنال اراضی پر کاشتکار ہر سال ٹماٹر کی بہترین فصل کاشت کرتے آ رہے ہیں تاہم بدقسمتی سے امسال ناگہانی امراض کے باعث فصل کو شدید نقصان پہنچا اور تمام فصل خشک ہو کر تباہ ہو چکی ہے۔

جس کی وجہ سے علاقے کے غریب کاشتکاروں اور زمینداروں کو شدید مالی نقصان اٹھانا پرا۔ تحریک میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ متذکرہ بالا علاقے میں محکمہ زراعت کے ماہرین کی ٹیم بھیج کر فصل کی تباہی اور مرض کی وجوہات معلوم کی جائیں اور اس کی تشخیص کیلئے ٹھوس اور فوری اقدامات اٹھائے جائیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ کاشتکاروں کو ہونے والے نقصانات کا فوری تخمینہ لگا کر ان کی بھرپور مالی امداد کی جائے تاکہ علاقے کے غریب کاشتکاروں کے نقصانات کا ازالہ ہو سکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں