خواتین ٹی ٹونٹی لیگ نے مجھے آگے بڑھنے کیلئے راہ ہموار کر دی‘کرکٹر جمائما آفریدی

قبائلی خواتین بے پناہ صلاحیتوں کی مالک ہیں چاہے وہ کھیل کا میدان ہو یا تعلیم کا شعبہ لیکن بدقسمتی سے ان کو بہتر سہولیات اور مواقع میسر نہیں

جمعہ 16 نومبر 2018 14:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) پشاور میں منعقدہ فاٹاٹیم کی جانب سے کھیلنے والی باصلاحیت خاتون کرکٹرجمائماآفریدی نے کہاہے کہ انہیں کرکٹ کیساتھ جنون کی حد تک شوق ہے فاسٹ بائولنگ کرنے والی17سالہ جمائماکا کہناہے کہ کرکٹ کیساتھ ان کا جنون کی حد تک شو ق ہے انکی خواہش ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کر سکیں، خواتین ٹی ٹونٹی لیگ نے مجھے آگے بڑھنے کیلئے راہ ہموار کر دی ہے۔

ان خیالات کا ظہار انہوںنے پشاور میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔جمائمہ آفریدی نے کہاکہ قبائلی خواتین بے پناہ صلاحیتوں کی مالک ہیں چاہے وہ کھیل کا میدان ہو یا تعلیم کا شعبہ لیکن بدقسمتی سے ان کو بہتر سہولیات اور مواقع میسر نہیں جس کی وجہ سے وہ ہر میدان میں پیچھے رہ جاتی ہیںوہ جس علاقے سے تعلق رکھتی ہیں وہاں کرکٹ کھیلنا لڑکی کیلئے ناممکن ہے اور اپنے گھر سے نکل کر شہر میںکسی لیگ میں شرکت کرنا مشکل ہوتاہے لیکن والد کی سپورٹ اور محنت کے باعث یہ خواب اب حقیقت کا روپ اختیار کر چکا ہے انہیں بچپن سے کرکٹ کھیلنے کا شوق ہے اور یہ شوق شاہد آفریدی کو دیکھ کرپیداہوااور ان ہی کی طرح جارحانہ کرکٹر بننا چاہتی ہوں۔

(جاری ہے)

جمائمہ آفریدی نے کہاکہ میں نے کبھی کسی گرائونڈمیں کرکٹ سیکھنے کی کوئی ٹریننگ نہیں کی اور نہ کبھی کسی کوچ سے باقاعدہ تربیت حاصل کی بلکہ اپنے گھر میں اپنے والد سے کرکٹ کی تربیت حاصل کی،وہ اپنے والدکو ہر رکاوٹ کے خلاف ایک ڈھال سمجھے ہیں بلکہ ان کے کرکٹ کے کوچ بھی ہیں تاہم وہ کوئی پیشہ ور کھلاڑی نہیں رہے ہیں،انکاکہناتھاکہ میرا مقصد روٹیاں پکانا نہیں ہے، روٹیاں پکانا تو بعد میں بھی سیکھا جا سکتاہے لیکن کرکٹر بننے کا ایک خاص وقت ہوتا ہے اور میری کوشش ہے کہ میری پہلی ترجیح کھیل ہو کیونکہ میں اسی کھیل میں اپنا نام بنانا چاہتی ہوں۔

جمائمہ آفریدی نے بتایا کہ کبھی کسی کو میرے ٹریک سوٹ پہننے پر اعتراض ہے تو کسی کو یہ غم ہے کہ میں گھر سے باہر کیوں جا رہی ہوں لیکن مجھے ان باتوں کی کوئی پرواہ نہیں جب تک میرے والد میرے ساتھ ہیں یہ فضول باتیں مجھے اپنے مقصد سے نہیں ہٹا سکتی اور نہ کبھی میں ان پر توجہ دیتی ہوں۔جمائمہ آفریدی نے کہا کہ قبائلی خواتین بے پناہ صلاحیتوں کی مالک ہیں چاہے وہ کھیل کا میدان ہو یا تعلیم کا شعبہ لیکن بدقسمتی سے ان کو بہتر سہولیات اور مواقع میسر نہیں جس کی وجہ سے وہ ہر میدان میں پیچھے رہ جاتی ہیں۔انہوںنے پشاور میں منعقدہ خواتین ٹی ٹونٹی لیگ کو خوش آئندقراردیدیاہے کہ کیونکہ اسکے ذریعے مجھ جیسی ایک قبائلی لڑ کی کے لئے آگے جانے کی راہ ہموار کر دی ہے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں