ہماری حکومت نے تمام سرکاری اداروں میں انصاف اور میرٹ پر فیصلہ سازی کی بنیاد رکھ دی ہے ،محمودخان

ہمارا مشن تیز تر ترقی ہے ۔ ہماری حکومت بہتر حکمرانی کے سلسلے میں کچھ بنیادی اُصولوں پر مبنی ہے جن میں شراکت داری ، قانون کی حکمرانی ، احتساب ، شفافیت ، جوابدہی ، اتفاق رائے پر مبنی اچھی حکمرانی ، برابری ، ویلفیئر کا تصور ، موثر کارکردگی ، مانیٹرنگ اور سٹرٹیجک وژن شامل ہیں،،وزیراعلی خیبرپختونخوا

منگل 11 دسمبر 2018 19:41

ہماری حکومت نے تمام سرکاری اداروں میں انصاف اور میرٹ پر فیصلہ سازی کی بنیاد رکھ دی ہے ،محمودخان
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے تمام سرکاری اداروں میں انصاف اور میرٹ پر فیصلہ سازی کی بنیاد رکھ دی ہے ۔ہمارا مشن تیز تر ترقی ہے ۔ ہماری حکومت بہتر حکمرانی کے سلسلے میں کچھ بنیادی اُصولوں پر مبنی ہے جن میں شراکت داری ، قانون کی حکمرانی ، احتساب ، شفافیت ، جوابدہی ، اتفاق رائے پر مبنی اچھی حکمرانی ، برابری ، ویلفیئر کا تصور ، موثر کارکردگی ، مانیٹرنگ اور سٹرٹیجک وژن شامل ہیں۔

ہم صوبے کو معاشی خود کفالت اور صوبے کے وسائل میں قدرتی برتری کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے پائوں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے لئے ہم سب مل کر کام کریں گے ۔ یہ ہمارا ملک ہے اور اس کو ہم ہی مل جل کر ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور کے تحت 24 ویں سینئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوںنے کہاکہ آپ نہ صرف مسلسل علم کی جستجو میں رہتے ہیں بلکہ علم کو عملی شکل دے کر عوامی خدمت کے نئے رموز متعارف کراتے ہیں۔ آپ کا کسی سیاسی جماعت یا گروہ بندی سے تعلق نہیں ہوتا بلکہ پیشہ ورانہ انداز میں منتخب نمائندوں کو پالیسی بنانے میں ایماندارانہ رائے دیتے ہیں ۔ ہماری حکومت نے تمام سرکاری اداروں میں انصاف اور میرٹ پر فیصلہ سازی کی بنیاد رکھی ہے ۔

ہم نوجوان نسل کی صلاحیتیں تعمیری شعبوں میں استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی حکومت بہتر حکمرانی کے سلسلے میں 11 بنیادی اصول پر عمل پیرا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف نے عوامی ضروریات ، توقعات اور خواہشات کے مطابق خدمات کی فراہمی کیلئے تمام اداروں کو نچلی سطح پر فعال کیا اور مقامی حکومتوں کا کامیاب نظام متعارف کرایا اور ہمارے حکومتی نظام میں سب قانون کے سامنے جوابدہ ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے۔ کنفلکٹ آف انٹرسٹ جیسے قوانین پاس کرکے اختیارات اور وسائل کے غلط استعمال کے آگے قانونی دیوار کھڑی کردی ہے ۔ اس کے علاوہ انفارمیشن تک رسائی کے قانون کے ذریعے اقربا پروری ، ذاتی پسند و ناپسند اور رشوت خوری کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے ۔ اداروں میںسیاسی مداخلت کو ختم کیا تاکہ وہ شفاف طریقے سے حقدار کو حق کی فراہمی یقینی بنا سکیں۔

اُنہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت اوراداروں کیلئے چیک اینڈ بیلنس کا نظام متعارف کرایااور اُنہیں عوام کے سامنے جوابدہ بنایاجو کہ تحریک انصاف حکومت کی کامیابی اور شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ صوبائی حکومت نے مقامی سطح پر عوامی مسائل کے حل کیلئے Dispute Resolution Councils قائم کئے جن کے ذریعے متعدد تنازعات حل کئے جا چکے ہیںاور مزید بھی اس طرح کے مسائل کے حل کیلئے عمل پیرا ہیں۔

تحریک انصاف کی حکومت نے میرٹ کی بالادستی کیلئے آزاد اور با اختیار ادارے قائم کئے جو عوامی فلاح اور انصاف کی فراہمی کیلئے بر سر پیکار ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری حکومت نے اچھی حکمرانی کیلئے عوامی ویلفیئر کا تصور سامنے لائی اور قانون سازی ،فیصلہ سازی اور اداروں کی فعالیت کے اقدام کا مرکز عام آدمی کو بنایا ہے۔ہماری حکومت نے انسانوں میں سرمایہ کاری کا کلچر متعارف کرایا ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہماری حکومت نے جزا اور سزا کا عمل بھی متعارف کرایا ہے۔ اداروں کی کارکردگی جانچنے کیلئے آزاد اور با اختیار مانیٹرنگ یونٹس بنائے ہیں ۔انہوںنے مزید کہاکہ میں خود صوبے کے چھوٹے بڑے پراجیکٹس ،ہسپتالوں اور تھانوں کو مانیٹر کرنے کیلئے اچانک دورے کرتا ہوں تاکہ عوام کو ریلیف دینے میںکوئی غفلت نہ ہو۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت نے حکمرانی کی بنیاد مستقبل کے چیلنجوں کو سامنے رکھتے ہوئے بنائی ہے تاکہ صوبے کو معاشی خود کفالت کی طرف لے جایا جاسکے۔

اُنہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ہمیں صوبے کی وسائل میں قدرتی برتری کی سمجھ بھی ہے اور اس کو حکومت بروئے کار لائے گی۔ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں تبدیلی کی منزل کے حصول کیلئے سرگرم عمل ہے۔ ہم نے صوبے میں تیز رفتار صنعتی ترقی اور دیرپا امن کیلئے مؤثر اقدامات کئے ہیں۔ رشکئی اور حطار اکنامک زونز کے علاوہ صوبے کے 17 اضلاع میں صنعتکاری کا ایک مکمل پلان بنایا۔

انہوںنے اس بات کی وضاحت کی کہ سی پیک کے تناظر میں یہ صوبہ معاشی مرکز بننے جارہا ہے ۔ ہم اپنے نوجوانوں کو مناسب تربیت دے کر اس موقع سے مکمل فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں۔ بارڈر فینسنگ ، مشترکہ سرچ آپریشن اور پیشگی اطلاعاتی نظام میں بہتری کی وجہ سے دہشت گردی اور جرائم میں بڑے پیمانے پر کمی آئی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سابق فاٹا کے سات نئے اضلاع کو صوبے میں شامل کرنے کیلئے صوبائی حکومت نے عملی اقدامات اُٹھائے ہیں ۔

جوڈیشری ، پولیس ، ایکسائز اور محکمہ مال کے سوا تمام محکمے نئے اضلاع تک پھیلا دیئے گئے ہیں۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے پبلک سرونٹس کو سینئر مینجمنٹ کورس کامیا بی سے مکمل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ وہ ملک و قوم کیلئے بہتر پالیسی سازی میں بھرپور مدد کریں گے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں