پشاور شہر اور مضافات سے کوڑا کرکٹ اُٹھانے اور صفائی کے نظام کو مزید تیزاور بہتر کرنے کیلئے رکشہ سروس کا افتتاح

وزیراعلیٰ نے 8 کروڑ 50 لاکھ کی مشینری اور گاڑیاں ڈبلیو ایس ایس پی کے حوالے کیں ، سالڈ ویسٹ فلیٹ میں شامل نئی مشینری میں 20 منی رکشہ ڈمپرز، 18 کنٹینرز، 4 واٹر بائورز، 2 آرمرول ٹرک، ایک ایکسکیویٹراور 4 ٹریکٹر شاول شامل

بدھ 12 دسمبر 2018 21:59

پشاور شہر اور مضافات سے کوڑا کرکٹ اُٹھانے اور صفائی کے نظام کو مزید تیزاور بہتر کرنے کیلئے رکشہ سروس کا افتتاح
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ڈبلیو ایس ایس پی کی طرف سے پشاور شہر اور مضافات سے کوڑا کرکٹ اُٹھانے اور صفائی کے نظام کو مزید تیزاور بہتر کرنے کیلئے رکشہ سروس کا افتتاح کیا ہے وزیراعلیٰ نے 8 کروڑ 50 لاکھ کی مشینری اور گاڑیاں ڈبلیو ایس ایس پی کے حوالے کیں ، سالڈ ویسٹ فلیٹ میں شامل نئی مشینری میں 20 منی رکشہ ڈمپرز، 18 کنٹینرز، 4 واٹر بائورز، 2 آرمرول ٹرک، ایک ایکسکیویٹراور 4 ٹریکٹر شاول شامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت عوامی مسائل کے ازالے اور بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے اداروں کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کیلئے نئی فلیٹ پر مبنی یہ نظام تمام ڈویژنل سطح پر بھی جلد متعارف کرایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن پشاور کیلئے نئی مشینری کی فراہمی کے سلسلے میں رنگ روڈ پر واقع ہینو پاک میں افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

صوبائی وزیربلدیات و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی،ایم این اے شوکت علی، ایم پی اے آصف خان، ڈسٹرکٹ ناظم ارباب عاصم، ، سیکرٹری بلدیات ظاہر شاہ اور ڈبلیو ایس ایس پی کے اعلیٰ حکام اور دیگر نے تقریب میں شرکت کی۔ افتتاح کے بعد وزیراعلیٰ نے میڈیا سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنی کاوشوں سے صوبے میں تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہنایا ہے ۔

سالڈ ویسٹ منیجمینٹ میں شامل نئی فلیٹ سے پشاور شہر کی صفائی اور ستھرائی کے نظام کو بہت تقویت ملے گی اور شہر کے نکھار میں اضافہ ہوجائیگا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے کلین اینڈ گرین پاکستان کے وژن کے مطابق کام شروع کردیاہے۔ حکومت نے بڑی لاگت سے ڈبلیو ایس ایس پی کیلئے یہ مشینری خریدی تاکہ پشاور کے شہریوں کیلئے اس شہر کو صاف اور ستھرا کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے وہ ڈبلیو ایس ایس پی سے امید رکھتے ہیں کہ اس سہولت سے پشاور شہر اور اس کے عوام کو زیادہ سے زیادہ مستفید کرائیگی۔اور پشاور شہر کو حقیقی معنوں میں پھولوں کا شہر بنانے میں اہم کردار ادا کریگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ حکومت کی پوری کوشش ہوگی کہ وہ اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرکے اُنہیں عوامی مسائل دور کرنے اور ان کو بہترین سہولیات فراہم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں ڈبلیو ایس ایس پی کیلئے مزید30 کروڑروپے مختص کئے ہیں تاکہ ڈبلیو ایس ایس پی کو مزید اپ گریڈ کیا جائے اور اسطرح کے مزید نئی مشینری ادارے کو مہیا کی جا سکے تاکہ ان کو عوام کی خدمت میں کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔ انہوں مزید کہا کہ ڈبلیو ایس ایس پی کا دائرہ کار کو بھی مزید بڑھایا جائے گا اور یہ نظام تمام ڈویژنل سطح پر بھی جلد متعارف کرایا جائے گا ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے عوام نے تحریک انصاف کی حکومت پر دوبارہ اعتماد کر کے صوبے کی تاریخ کو بدل دیا لہٰذا اب حکومت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیاکرے۔ میڈیا کے ایک سوال کے جواب پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلدیات کا نظام صوبے میں شامل سابق فاٹا کے نئے اضلاع میں بہت جلد متعارف کرایا جائے گا اور ان نئے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات بہت جلد کرائے جائیں گے۔

ایک دوسرے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیب میں ان پر کوئی کیس نہیں ہے بلکہ نیب نے اُنہیں بطور گواہ طلب کیا ہے اور وہ نیب میں ضرور جائیں گے۔ منفی پروپیگنڈے سے اجتناب کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق فاٹا کیلئے پیس اینڈ ریفارمز کمیٹی بنائی گئی ہے جبکہ اس کی نوٹیفیکیشن کی واپسی کی خبریں من گھڑت ہیں اور وہ نوٹیفیکیشن باقاعدہ بحال ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں تعلیم کے نظام کو وہ معیار دیا ہے کہ اب وزراء کے بچے بھی سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مشیر تعلیم کے بچے ایک سرکاری سکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جو تبدیلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں