وزیراعلیٰ محمود خان مالم جبہ اراضی کیس میں نیب کے سامنے پیش ،ْ

ایک گھنٹہ سے زائد وقت پر نیب دفتر میں رہے مالم جبہ اراضی کیس سے کوئی تعلق نہیں ،ْ وزیراعلیٰ محمود خان کی پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت سرمایہ کاری کے تناظر میں مالم جبہ اراضی کا معاملہ درست ہے ،ْہماری کوشش ہے صوبے میں سرمایہ کاری ہو ،ْ گفتگو

پیر 17 دسمبر 2018 14:16

وزیراعلیٰ محمود خان مالم جبہ اراضی کیس میں نیب کے سامنے پیش ،ْ
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2018ء) مالم جبہ اراضی لیز کیس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نیب کے سامنے پیش ہوئے اور ایک گھنٹہ سے زائد وقت تک نیب دفتر میں رہے ۔نیب پشاور نے وزیراعلیٰ محمود خان کو مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری زمین کو لیز پر دیے جانے کے کیس میں طلب کیا تھا جس پر وہ پیر کو نیب کے سامنے پیش ہوئے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ایک گھنٹے سے زائد وقت تک نیب دفتر میں رہے، اس سے قبل نیب پشاور نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کو سابق صوبائی وزیر سیاحت کی حیثیت سے طلب کیا گیا تھا اور ان سے مالم جبہ سرکاری اراضی لیز کے بارے میں پوچھا جائیگا۔نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ نیب کو جواب دیا کہ ان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں اور میرے علم میں نہیں ،ْ میں محکمہ سیاحت سے محکمہ آب پاشی میں چلا گیا تھا، اب تک جائزہ نہیں لیا کہ اراضی کا معاملہ میری محکمہ سیاحت میں ذمہ داری کے دوران ہوا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ سرمایہ کاری کے تناظر میں مالم جبہ اراضی کا معاملہ درست ہے، ہماری کوشش ہے کہ صوبے میں سرمایہ کاری ہو، ہم اس کی تائید بھی کررہے ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو کوئی سوالنامہ دیا گیا یا یہ آپ کی یہ پہلی اور آخری پیشی ہوگی جس پر انہوں نے کہا جی بالکل۔یاد رہے کہ تحریک انصاف کی گزشتہ صوبائی حکومت نے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری زمین 33 سال کی لیز پر ایک کمپنی کو دی تھی جس میں بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کی شکایات سامنے آنے پر نیب خیبر پختونخوا نے تحقیقات شروع کر رکھی ہے۔ نیب نے مالم جبہ اراضی لیز کیس میں سینئر صوبائی وزیر عاطف خان اور سینیٹر محسن عزیز کو بھی 14 دسمبر کو طلب کیا تھا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں