امن کے قیام کیلئے قوم پرست اورجمہوری قوتوں کو ایک نکاتی ایجنڈے پراکٹھے کرنیکافیصلہ

منگل 22 جنوری 2019 23:00

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) پختونخواامن کانفرنس کی کورکمیٹی کاایک اجلاس زیرصدارت عبدالطیف آفریدی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کنوینئرخیبرپختونخوامن کانفرنس منعقد ہوا اجلاس میں کورکمیٹی کے چیف کوارڈی نیٹر سید اخترعلی شاہ نے امن کانفرنس کے اغراض ومقاصدبیان کئے اجلاس میں کہاگیاکہ افغانستان کی جنگ پختون/افغان پرمسلط کی گئی جس میں پختون پرمالی،معاشی ،نفسیاتی اور معاشرتی لحاظ سے منفی اثرات پڑے اورانہیں جنگ کی بھٹی میں بطور ایندھن استعمال کیاگیاگزشتہ کئی دہائیوں سے بین الاقوامی طاقتوں میں کھیلی جانے والی گریٹ گیم میں یہ خطہ مسلسل تباہی وبربادی کاشکار رہا جب کہ قوم پرست اورجمہوری قوتوں کونام نہاد امن مذاکرات کے عمل سے باہر رکھاجارہاہے اورپختونوں کی قسمت کا فیصلہ کیاجارہاہے اجلاس میں کہاگیاکہ بدقسمتی سے انتہاپسندعناصر کو پھر پختونوں کے نمائندے کے طور پر اجاگرکیاجارہاہے جس سے پختونوں کے قومی تشخص کونقصان پہنچ رہاہے اجلاس میں بعض قوتوں کی طرف سی18ویں ترمیم کے روح کے منافی اقدامات پرتشویش کااظہار کیاگیا اورفیصلہ کیاگیاکہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے پختون قوم کی مشترکہ اورتواناآواز کوتشکیل کرنے کی ضرورت ہے اورتمام قوم پرست اورجمہوری قوتوں کو اس لئے امن کے ایک نکاتی ایجنڈاپراکٹھاکیاجارہاہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اس بات پرزوردیاگیاکہ افغانستان کی موجودگی بدلتی صورتحال کے پیش نظر مارچ2019میں پشاورمیں پختونخواامن کانفرنس کی جائے اس کانفرنس میں تمام امن پسند ،قومی جمہوری سوچ کے حامل بشمول سیاسی ،سماجی ،ادبی،تجارتی ودیگرپیشہ ورانہ تنظیموں کومدعوکیاجائے گا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ کانفرنس کی اعلیٰ سطح کمیٹی عنقریب کوئٹہ میں قومی رہنمائوں اور دیگربلندہائے فکر سے رابطہ کریگی اورانہیں اجلاس میں شرکت کی دعوت دیگی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں