صفائی، پانی کے بہتر استعمال اور اہمیت کے بارے میں چوک یادگار میں عوامی آگاہی سیشن

منگل 22 جنوری 2019 23:00

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور نے صفائی، پانی کے بہتر استعمال اور اہمیت کے بارے میں چوک یادگار میں عوامی آگاہی سیشن کا انعقاد کیا سیشن صبح سے شام تک جاری رہا جس میں منتخب عوامی نمائندوں، تاجر تنظیموں، صرافہ ایسوسی ایشن، ملحقہ بازاروں کے صدور اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، سیشن کے دوران چوک یادگار میں صفائی اور پانی کی اہمیت سے متعلق بینرز اور سٹریمرز آویزاں کئے گئے تھے سکولوں کے بچوں نے اس موقع پر صفائی اور پانی بارے تقریری مقابلے میں حصہ لیا اور خاکے پیش کئے۔

سیشن کا افتتاح ڈبلیو ایس ایس پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر خان زیب نے کیا جنرل منیجر آپریشنز انجینئر علی خان اور دیگر حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

دوسرے سیشن کے موقع پر ڈبلیو ایس ایس پی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین طاہر عظیم اور بورڈ ممبر خورشید خان نے شرکاء سے خطاب کیا۔ ڈبلیو ایس ایس پی حکام نے عوام پر زور دیا کہ پانی کابہتر اور بوقت ضرورت استعمال اور پانی کے ضیاع سے گریز کرے خدمات کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیںضرورت اس امر کی ہے کہ صارفین پانی کا بل بروقت جمع کرائے جب تک عوام تعاون نہیں کریں گے اس وقت تک صفائی اور صاف پانی کی فراہمی کے مقررہ اہداف کا حصول ممکن نہیں ہے۔

سیشن میں علماء نے اسلامی تعلیمات کے تناظر میں صفائی اور پانی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور عوام پر زور دیا کہ صفائی کی عادت اپنائیں پانی قدرت کا انمول تحفہ ہے اسے آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ بنانے میں سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر خانزیب نے کہا کہ بہتر شہری خدمات کی فراہمی کے لئے شہر بھر میں سروے کیا جارہا ہے جس کے اعداد وشمار کی روشنی میں شہری خدمات کے لئے آئندہ تقریباً 50 سالوں کی منصوبہ بندی کی جائے گی لوگ سروے ٹیموں کو درست معلومات فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ گنجان آباد علاقوں کے لئے رکشہ سروس متعارف کرائی گئی ہے دن رات شکایات کے اندراج کے لئے سیل کام کر رہا ہے عملے کی حاضری یقینی بنائی گئی ہے فرائض میں کوئی غفلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے لوگوں کو اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہوگی جگہ جگہ اور گلی محلوں کی بجائے کوڑا کرکٹ مقررہ مقامات اور کوڑا دانوں میں پھینکیں۔ انہوں کہا کہ پلاسٹک کا بے تحاشہ استعمال نکاسی آب میں خلل کا باعث بن رہا ہے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے سودا سلف کے لئے کپڑے کا تیلا استعمال کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں