کے پی فوڈ اتھارٹی کی عوامی شکایات پر کارروائی

حیات آباد اتوار بازار میں اشیائے خوردنوش کی چیکنگ، دو سو سٹالز کو وارننگ نوٹسز جاری سینکڑول لیٹر مضر صحت مشروبات اور کھلے مصالحہ جات تلف، عوام کی پذیرائی

اتوار 17 فروری 2019 18:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2019ء) خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈاتھارٹی نے عوامی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے حیات آباد اتوار بازار میں واقع فوڈ سٹالز کی چیکنگ کی جبکہ فوڈ سیفٹی رولز کی خلاف ورزی پر دو سو سٹالز کو وارننگ و اصلاحی نوٹسز جاری کئے گئے۔ ڈائریکٹر جنرل کے پی فوڈ اتھارٹی ریاض خان محسود نے یہاں سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کے پی فوڈ اتھارٹی عوامی شکایات پر فوری کاروائی عمل میں لاتی ہے اور عملہ ہفتہ اور اتوار کو بھی کریک ڈاون میں مصروف رہتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی شکایات کے ازالے کیلئے دن رات آپریشنز جاری ہیں اور دس ماہ کی قلیل مدت میں فوڈ اتھارٹی نے عوامی اعتماد اور پزیرائی حاصل کرلی ہے۔ اتوار بازار کریک ڈاون میں دس سے زائد عملے نے حصہ لیا جس میں تین خواتین اور سات مرد افسران شال تھے۔

(جاری ہے)

اتوار بازار آپریشن کی سربراہی کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ سیفٹی ڈاکٹر مراد علی کا کہنا تھا کہ بازار میں کھلے مصالحے اور دیگر مضر صحت اشیا کی سرعام فروخت پر سخت نوٹس لیا گیا ہے اور دو سو سے زائد سٹالز کو وارننگ و اصلاحی نوٹسز جاری کئے جاچکے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی مارکیٹوں میں فوڈ اتھارٹی کا کریک ڈاون صوبہ بھر میں جاری ہے اور اس سلسلے میں تمام ٹیموں کو متحرک کیا گیاہے اور صوبہ بھر میں عوامی مقامات پر کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں جس کے دوران عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جارہی ہے اور اشیائے خوردونوش سے وابستہ افراد کو متنبیہ کیا جارہا ہے۔ اپریشن میں خواتین ونگ کی سربراہی کرتے ہوئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ سیفٹی سائرہ نثار کا کہنا تھا کہ خواتین گھریلو ضروریات کیلئے اتوار بازار کا رخ کرتی ہیں جبکہ مضر صحت اشیا کی فروخت سے عوامی صحت کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گلی سڑی مچھلیوں کو بغیر برف کے فروخت کیا جارہا تھا جبکہ کھلے مصالحہ جات کی بھرمار سے معدے کے امراض پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔سائرہ نثار کا یہ بھی کہنا تھا کہ اتوار بازار میں پانی کی عدم دستیابی سے مضر صحت اشیا کے فروخت کو فروغ مل رہا ہے اور یہ کہ متعلقہ ادارے اس بات کا نوٹس لے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے اتوار کو دوبارہ کریک ڈاون ہوگا جس کے دوران سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسد علی کا آپریشن بارے کہنا تھا کہ مضر صحت گوشت اور مرغیاں کھلائی جارہی تھیں جبکہ عوام خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام زیادہ سے زیادہ شکایات درج کرکے ملاوٹ کرنے والوں کا محاصرہ کرے۔ آپریشن کے دوران سینکڑوں لیٹر مضر صحت مشروبات موقع پر تلف کی گئیں جبکہ کھلے مصالحہ جات اور نان فوڈ گریڈ کلرز کے استعمال پر مصالحہ سٹالز سے بھاری مقدار میں مصالحے تلف کئے گئے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں