پشاور کی عدالت نے مشال قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا

عدالت نے 2 ملزمان کو عمر قید کی سزا جب کہ 2 ملزمان کو بری کر دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 21 مارچ 2019 11:06

پشاور کی عدالت نے مشال قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مارچ2019ء) اے ٹی سی میں مشال قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔عدالت نے 2 ملزموں کو رہا جب کہ دو ملزموں کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے اظہار اللہ اور صابر مایار کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جب کہ پی ٹی آئی کونسلر عارف اور اسد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

کیس میں مجموعی طور پر 61 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔واضح رہے 12 مارچ کو پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس کے آخری 4 ملزمان کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے 16 مارچ کو سنایا جانا تھا۔تاہم پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال قتل کیس کا محفوظ فیصلہ موخر کردیا جس کے بعد اب یہ فیصلہ 21 مارچ کو سنانے کا حکم دیا گیا جو کہ آج سنایا گیا،واضح رہے کہ 13 اپریل 2017 کو عبد الولی خان یونیورسٹی مردان کے 23 سالہ طالب علم مشال خان پر توہین مذہب کا الزام لگا کر انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ستمبر 2018 کو انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس میں ملوث چاروں ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی۔ ملزمان اسد کٹلنگ، صابر مایر، عارف خان مردانوی اور اظہار اللہ عرف جوہنی واقعے کے بعد فرار تھے جنہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف ٹرائل چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران عدالت میں دونوں فریقین کے وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کرلئے جس کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا۔یاد رہے کہ مشال خان قتل کیس کے مرکزی ملزم کو 8 مارچ کو پولیس نے مردان کے علاقے چمتار سے گرفتار کیا تھا۔خیال رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت کیس میں 46 گواہان اور مشال کے والد کا بیان پہلے ہی کارڈ کرچکی ہے اور آج عدالت نے مشال قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں