مشال خان قتل کیس کا فیصلہ ، والد کا اظہار اطمینان

فیصلہ سنانے پر ہم عدالت کے شکرگزار ہیں، ملزمان کو جو سزا دی گئی اس پر مطمئن ہوں۔ والد مشال خان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 21 مارچ 2019 12:14

مشال خان قتل کیس کا فیصلہ ، والد کا اظہار اطمینان
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مارچ 2019ء) : پشاور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مشال خان قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کونسلر عارف اور اسد کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ اظہار اللہ اور صابر مایار کو رہا کرنے کا حکم دیا۔ مشال خان قتل کیس پر عدالتی فیصلےسے متعلق بات کرتے ہوئے مشال خان کے والد کا کہنا تھا کہ فیصلہ سنانے پر عدالت کا شکرگزار ہوں ، عدالت نے ملزمان کو جو سزا سنائی اس پر میں مطمئن ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سےانصاف پر متاثرہ افراد کو اطمینان ملتا ہے۔ لیکن مجھے مشال خان کے قتل کیس میں دو ملزمان کی رہائی پر اعتراض ہیں ، بری ملزمان سے متعلق میں اپنے وکلا سے مشاورت کروں گا اور بریت سے متعلق معاملہ ہائی کورٹ میں اٹھائیں گے۔ مشال خان کے والد اقبال خان کا کہنا تھا کہ فیصلے پر جج صاحب کے مشکور ہیں، انصاف ملنے سے پاکستان کا نام مزید روشن ہوگا۔

(جاری ہے)

انصاف سے ثابت ہوا کہ مظلوم کی دادرسی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے مشال خان کو 13 اپریل 2017ء کو طلبا کے مشتعل ہجوم نے یونیورسٹی کمپلیکس میں توہین مذہب کا الزام عائد کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ستمبر 2018ء کو انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس میں ملوث چاروں ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی۔

ملزمان اسد کٹلنگ، صابر مایر، عارف خان مردانوی اور اظہار اللہ عرف جوہنی واقعے کے بعد فرار تھے جنہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف ٹرائل چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران عدالت میں دونوں فریقین کے وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کرلئے جس کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کیا گیا۔ رواں برس 12 مارچ کو پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال خان قتل کیس کے آخری 4 ملزمان کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 16 مارچ کو سنایا جانا تھا۔تاہم پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے مشال خان قتل کیس کا محفوظ فیصلہ موخر کردیا جس کے بعد اب یہ فیصلہ 21 مارچ کو سنانے کا حکم دیا گیا جو کہ آج سنایا گیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں