غ*خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ نے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2019 کی منظوری دے دی۔

اتوار 21 اپریل 2019 21:25

"پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2019ء) خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کا اجلاس آج پشاور میں وزیر اعلی خیبر پختون خوا محمود خان کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ صوبائی کابینہ نے دیگر امور کے علاوہ نئے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2019 کی منظوری دی۔ کابینہ اجلاس کے بعد صوبائی وزیر بلدیات، الیکشنز و دیہی ترقی شہرام خان ترکئی اور وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نئے بلدیاتی نظام کے چیدہ چیدہ نقاط میڈیا کے سامنے پیش کیے۔

صوبائی وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نئے بلدیاتی نظام میں ضلع کونسل اور ضلع ناظم کا عہدہ ختم کیا جا رہا ہے جبکہ نیا مقامی حکومتوں کا نظام تحصیل/سٹی لوکل گورنمنٹ اور ویلیج و نیبرہوڈ کونسل پر مشتمل دو درجاتی نظام ہوگا۔

(جاری ہے)

نئے ترمیمی بل کے تحت ناظمین اب چئیرمین کہلائیں گے جبکہ تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سٹی لوکل گورنمنٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سٹی لوکل گورنمنٹ کا سربراہ میئر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل کونسل چیئرمین اور میئر سٹی لوکل گورنمنٹ کے انتخابات جماعتی بنیاد پر جبکہ ویلیج اور نیبر ہوڈ کونسل کے انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔ اسی طرح تحصیل چیئرمین اور میئر سٹی لوکل گورنمنٹ کے انتخابات براہ راست ہوں گے۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ ویلیج و نیبر ہوڈ کونسلز میں 33 فیصد خواتین، 5 فیصد نوجوانوں اور اقلیت کا بھی کوٹہ بحال رکھا گیا ہے جبکہ ممبران ویلیج اور نیبرہڈ کونسل کی تعداد 6 سے 7 کر دی گئی ہے جو اس سے قبل 10 سے 15 تھی۔

صوبائی وزیر بلدیات نے محکموں کی نچلی سطح پر منتقلی کے حوالے سے کہنا تھا کہ پرائمری ایجوکیشن، سماجی بہبود، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، سپورٹس، کلچر، امور نوجوانان، لائیو سٹاک، سوشل ویلفیر، پاپولیشن، واٹر اینڈ سینیٹیشن اور دیہی ترقی کے محکمے تحصیل چیئرمین ہوں گے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ نئے بلدیاتی ترمیمی بل کے تحت لوکل گورنمنٹ فنانس کمیشن قائم کیا جائے گا جس میں تحصیل چیئرمینوں کی تعداد 2 سے بڑھا کر 5 کر دی گئی ہے جن کا انتخاب صوبے کے متعلقہ پانچ زونز سے ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بدعنوانی کے تدارک کے لئے نئے بلدیاتی نظام کے مالیاتی حسابات کمپیوٹرائزڈ ہوں گے۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسرز کے علاوہ صوبائی حکومت خود اور تھرڈ پارٹی کے ذریعے مقامی حکومتوں کا آڈٹ کر سکے گی۔ صوبائی وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی کا کہنا تھا کہ تحصیل کونسل سادہ اکثریت سے بجٹ کی منظوری دے سکے گی جبکہ بلدیاتی حکومتوں کو صوبائی ترقیاتی بجٹ کا 30 فیصد فراہم کیا جائے گا۔

تحصیل چیئرمین و سٹی لوکل گورنمنٹ میئر کے مواخذے کے حوالے سے شہرام خان ترکئی کا کہنا تھا کہ تحصیل کونسل چیئرمین اور میئر سٹی لوکل گورنمنٹ کو مواخذے کی تحریک پر ایوان کی دو تہائی اکثریت سے ہٹایا جا سکے گا تاہم مواخذے کے لئے لوکل گورنمنٹ کمیشن کو معقول وجوہات فراہم کرنا ہوں گی۔ صوبائی دارالحکومت میں بلدیاتی نظام کے حوالے سے صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ پشاور 2 سٹی لوکل گورنمنٹس اور 3 تحصیل حکومتوں پر مشتمل ہوگا۔

شہرام خان ترکئی نے کابینہ سے منظوری کے بعد مجوزہ ترمیمی بل کو آئندہ ہفتے خیبر پختونخوا اسمبلی میں منظوری کیلیے پیش کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی سے منظوری کے بعد ترمیمی بل پورے صوبے بشمول نئے ضم شدہ اضلاع میں نافذ العمل ہوگا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں