خیبرپختونخوابارکونسل نے وکلاء کوشہداء پیکج میں شامل کرنے کامطالبہ کردیا

تحصیل،ضلعی وہائیکورٹ بارایسوسی ایشنزکیلئے مستقل گرانٹ اوروکلاء کے بچوں کیلئے علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی جائے

منگل 18 جون 2019 00:15

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) خیبرپختونخوا بار کونسل نے آنے والے بجٹ میں تمام تحصیل ،ضلعی اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کیلئے مستقل گرانٹ مختص کرنے، دہشت گردی میں شہید ہونے والے وکلاء کو شہداء پیکج میں شامل اور وکلاء کے بچوں کیلئے سرکاری طور پر علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے مطالبہ کر دیا ہے ۔ پشاور پریس کلب میں کے پی بار کونسل کے وائس چیئرمین سعید اللہ خان ایڈوکیٹ اور چیئرمین ایگزیکٹیو حق نواز خان شانگلہ ایڈوکیٹ نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی صوبائی حکومت میں خیبرپختونخوا بار کونسل کے ساتھ کئے ہوئے وعدوں پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا ہے جس میںوکلاء کیلئے 6کنال حیات آباد میں ہاسٹل کی منظوری وزیر اعلیٰ نے دی تھی اس پر آج تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں شہید ہونے والے وکلاء کو شہداء پیکج میں شامل کیا جائے اور وکلاء کیلئے انڈونمنٹ فنڈکیلئے جو فنڈمنظور ہوئے تھے انکے لئے مستقل بنیادوں پرکر دیا جائے ۔انکا مزید کہنا تھاکہ وکلاء کے بچوں کیلئے سرکاری طور پر علاج معالجہ کی سہولت فراہم کر دہ جائے اور لائف انشورنس کیلئے اقدامات کیساتھ پچھلے حکومتوں نے جو وعدے کئے ہے ان پر فوری عمل درامد یقینی بنائی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جونیئر وکلاء کیلئے تین سال تک ماہانہ وظیفہ مقرر کیا جائے جبکہ 60 سال کی عمر سے اوپر وکلاء کیلئے پنشن کا بندوبست کیا جائے ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آنے والے بجٹ میں مستقل بنیادوں پر وکلاء کے لئے گرانٹ اور سابقہ حکومت کی طرف ے کئے ہوئے تمام وعدوں پر فوری عمل درامد کیا ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں